روس پاکستان کو کورونا ویکسین فراہم کرنے کیلئے تیار ہوگیا
ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی سفیر شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ روس پاکستان کو کرونا وائرس ویکسین فراہم کرنے کیلئے تیار ہے، پاکستان کو جب بھی ویکسین کی ضرورت ہوئی اور اس کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا تو روس ضرور ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔ تفصیلات کے مطابق روس میں تعینات پاکستان کے سفیر کی جانب سے کرونا ویکسین کی پاکستانی فراہمی کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔روس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان اور روس کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید بہتر کر رہے ہیں۔ پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں معلوم کہ پاکستان کی جانب سے روس کی کرونا ویکسین خریدی جائے گی یا نہیں، تاہم انہیں معلوم ہے کہ پاکستان کو جب بھی ضرورت ہوئی، روس کرونا ویکسین فراہم کرنے کیلئے تیار ہوگا۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں روس نے اعلان کیا تھا کہ وہ کرونا وائرس کی ویکسین بنانے میں کامیاب ہوگیا۔ روس نے کہا ہے کہ وہ رواں سال کے آخر تک کورونا وائرس کی ویکسین کی ماہانہ 15سے 20 لاکھ خوراکیں کرے گا۔ روس کے وزیر برائے تجارت و صنعت ڈینس منتروف نے کہا ہے کہ روس ویکسین کی پیداوار بتدریج بڑھاتے ہوئے 60 لاکھ خوراکیں تیار کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔روس کے گمالیا انسٹی ٹیوٹ کے تحت تیار کی گئی ویکسین کے بڑے پیمانے پر انسانی تجربات کا آغاز اگلے ہفتے سے ہوگا۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ روس نے کرونا وائرس کی پہلی ویکسین کے مضر اثرات یعنی سائیڈ افیکٹ سے بچنے کیلئے کووڈ وباء کی دوسری ویکسین بنانا شروع کردی ہے۔ روس نے جو پہلی ویکسین تیار کی تھی اس کو اسپورٹنک 5 نامی ویکسین کہا جارہا ہے۔تاہم اس ویکسین پر تنقید کی جارہی ہے کہ ویکسین کے مضراثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ روسی سائنسدانوں نے بھی پہلی ویکسین کو انتہائی خطرناک قرار دیا تھا۔ اسی تنقید کے پیش نظر روس نے دوسری ویکسین بنانا شروع کردی ہے۔ روس کی دوسری ویکسین کا نام ایپی ویک کورونا رکھا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوسری ویکسین کی تیاری سابق سوویت دور کے خفیہ حیاتیاتی ہتھیاروں کے ریسرچ پلانٹ میں کی جارہی ہے۔