کراچی میں بارشوں سے تباہی، بلاول بھٹو کا ردعمل سامنے آگیا
کراچی (نیوز ڈیسک) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کو 90سال کے بدترین مون سون سیزن کا سامنا ہے، بارشوں کا نا رکنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج بھی کراچی کو سوپر مون سون کی وجہ سے شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا ہےبراہ مہربانی اس ناگہانی آفت کے موقع پر لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے 24گھنٹے کام کرنے والوں کو یاد رکھا جائے۔ شہر قائد میں آج بھی وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حب ڈیم کے قریبی رہائشیوں کو نقل مکانی کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔
دکانوں میں پانی بھر جانے سے تاجروں کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ملک بھر میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 18 افراد جاں بحق ہو گئے۔کراچی کے مختلف علاقوں میں رات سے کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ گولیمار، ناظم آباد، بورڈ آفس اور کے ڈی اے چورنگی کے اطراف وقفے وقفے سے تیز بارش ہو رہی ہے جبکہ شارع فیصل، آئی آئی چند ریگر روڈ اور ٹاور کے اطراف بوندا باندی ہوئی۔ لیاقت آباد، کریم آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر اورنگی ٹاون اور گلشن حدید میں بھی وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔شہر کی کئی اہم شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ شاہراہ فیصل پر مسافروں سے بھری بس پانی میں پھنس گئی، بس میں پھنسے مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا بس میں خواتین بھی سوار تھیں۔ناظم آباد اور غریب آباد انڈر پاس کو پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ گجر نالہ بھر جانے سے رحمان آباد اور اطراف کی آبادی میں پانی داخل ہو گیا۔ ایف بی ایریا بلاک 5 کی گلیاں اور مکانات میں کئی کئی فٹ پانی داخل ہو گیا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ اداروں کو ملیر میں اسکول کی عمارتیں خالی کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بارش کے باعث ملیر اور سکھن ندی میں طغیانی کے باعث لوگ پھنس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارش کے باعث تباہی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔