متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان کمرشل پروازوں کا آغاز، پہلی پرواز کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا
ابوظبی(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی، تحقیقی ، سائنسی اور طبی میدانوں میں رابطے بحال ہو چکے ہیں۔ جس کے بعد اب ان کے درمیان فلائٹ آپریشنز بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اگلے ہفتے اسرائیل سے کمرشل فلائٹ امارات کے دارالحکومت ابوظبی کے ایئر پورٹ پر اُترے گی۔جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخ کی پہلی پرواز ہو گی۔ اسرائیلی فضائی کمپنی El-Al Airliner کی یہ پروازاسرائیلی شہر تل ابیب سے اُڑان بھرے گی۔ اس اسرائیلی کمپنی کے طیارے پر اسرائیلی جھنڈے کے سفید اور نیلے رنگ
اور اس پریہودیوں کا مذہبی نشان داؤد کا ستارہ بھی چسپاں کیا گیا ہے۔اس پرواز میں امریکی اور اسرائیلی حکومت کے اعلیٰ عہدے دار بھی سوار ہوں گے۔امریکی وفد کی قیادت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر کریں گے جبکہ باقی عہدے داروں میں نیشنل سیکیورٹی کے ایڈوائزر رابرٹ اوبرائن، امریکی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ اوی برکووٹز اور ایران کے لیے خصوصی نمائندے برائن ہُک بھی شامل ہوں گے۔ جبکہ اسرائیلی وفد کی قیادت نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر میر بن شبات کریں گے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی کابینہ کے کئی وزیر اور خارجہ ، دفاعی اور نیشنل ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹرز بھی اس طیارے کے ذریعے امارات پہنچیں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اس فلائٹ کے ذریعے جانے والے امریکی اور اسرائیلی عہدے دار ، امارات کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کر کے دونوں ممالک کے درمیان فلائٹ آپریشنز، سیاحت، تجارت، کاروبار، انرجی، سیکیورٹی اورصحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کریں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہیں اُمید ہے کہ امارات کے بعد خطے کے مزید ممالک سے بھی جلد خوشگوار تعلقات بحال ہوں گے۔