کورونا وائرس میں شدت، معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمن نے سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دیدیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کورونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطاالرحمن کا کہنا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہو سکتی ہے، احتیاطی تدابیرپر مزید سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا۔کورونا وائرس ہر ہفتے نئی شکل اختیار کر رہا ہے۔جیسے ہی وائرس اپنی شکل تبدیل کرتا ہے تو ویکیسن کا اثر بھی کم ہو جاتا ہے،موجودہ ویکسین کورونا وائرس کے خلاف 70 فیصد موثر ہے۔ہر 8 ماہ بعد کورونا ویکیسن دوبارہ لگوانے کی ضرورت ہے۔ کورونا وائرس 120 بار خود کو تبدیل کر چکا ہے۔ہمیں اپنے ملک میں خود کورونا ویکیسن تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ترکی سمیت دیگر ممالک کورونا ویکیسن بنانے کے لیے تیار ہیں۔

وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے آدھے بچوں کو سکول بلایا جائے۔ اسی صورتحال میں حکومت نے شادی ہالز اور سینما ہالز کھولنے سے متعلق فیصلہ ملتوی کر دیا ہے۔۔ڈاکٹر عطاالرحمن کا کہنا ہے کہ پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا سے زیادہ تر اموات بزرگوں کی رپورٹ ہو رہی ہیں۔واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 13 ہزار324 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 65 ہزار216 ہو گئی ہے۔ملک بھرمیں ایکٹو کیسز کی تعداد 16 ہزار699 ہے۔ 5 لاکھ 63 ہزار823افراد کورونا سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 5 ہزار629 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 4 ہزار442، خیبر پختونخوا 2 ہزار122، اسلام آباد میں 512، گلگت بلتستان میں 103، بلوچستان میں 202 اور آزاد کشمیر میں 314 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 46 ہزار229، خیبر پختونخوا 74 ہزار 433، سندھ 2 لاکھ 60 ہزار150، پنجاب میں ایک لاکھ 79 ہزار654، بلوچستان 19 ہزار141، آزاد کشمیر 10 ہزار673 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 959 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button