پاکستانی مزید مہنگائی کیلئے تیار ہوجائیں ، بجلی کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافے کی خبر سنادی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بجلی کمپنیوں نے ایک ماہ کیلئے قیمتوں میں اضافے کیلئے نیپرا کو درخواست کردی۔تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں ایک ماہ کیلئے 86پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جائے کیونکہ جولائی کے مہینے میں بجلی کی پیدارواری لاگت 4روپے 40پیسے فی یونٹ جبکہ ریفرنس فیول لاگت 3روپے54پیسے فی یونٹ رہی۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے نیپرا نے کہا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے درخواست جولائی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی ہے جبکہ اس درخواست پر سماعت یکم ستمبر کو ہوگی۔
یاد رہے کہ نیپرا کی طرف سے حال ہی میں بجلی کی قیمتوں میں ردو بدل کا نو ٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔. نیپرا کی منظور ی کے بعد صارفین سے ایک سال میں 177ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔.واپڈا کی جانب سے نیپرا میں 177ارب ریونیو کی منظوری بارے درخواست دائر کی گئی ہے، واپڈا کی جانب سے درخواست رواں مالی سال کیلئے دائر کی گئی ہے۔ پلانٹس مرمت ، سکوک بانڈز ریٹرن، سرمایہ کاری کی مد میں 134ارب منظور کرنے کی درخواست منظور کی گئی ہے۔ نیپرا نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں، جس میں 7 روز میں فریقین سے جواب طلب کیا گیا ہے۔واپڈا کی درخواست پر نیپرا عوامی سماعت کرے گا۔ نیپرا کی منظوری کے بعد پانی سے بننے والی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ صارفین سے ایک سال میں 177ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کا مختلف تقریبات کے دوران کہنا ہے کہ پن بجلی کے پراجیکٹ لگائے جا رہے ہیں، جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔معاہدے میں شامل بجلی گھروں میں حکومتی، نجی اور سی پیک پاور پلانٹ شامل ہیں۔ حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات میں ونڈ پاور سے چلنے والے 13 بجلی گھروں نے دستخط کردیے جبکہ6 ونڈ پاور پیر کو معاہدے پر دستخط کریں گے۔ معاہدے سے انرجی ٹیرف 25 سے کم ہو کر 14روپے فی یونٹ ہوجائےگا۔ جس سے حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے سے 700 ارب کی بچت ہوگی۔ معاہدے میں 1994ء اور 2002ء کی پاور پالیسی کے تحت بجلی گھروں کو منافع ادائیگی ڈالرز میں کی جاتی تھی وہ اب ڈالرز کی بجائے روپے میں ہوگی۔ جس کیلئے مستقبل میں ریٹ کو فکس کردیا گیا ہے۔ یعنی معاہدوں کی مدت تک ڈالر کا ریٹ 148 روپے فکس کردیا گیا ہے۔