وفاقی وزیر تعلیم نے ملک بھی میں اسکول کھولنے کی حتمی تاریخ کا اعلان کردیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک بھر 15 ستمبر سے سکولز کھولے جارہے ہیں تفصیلات کے مطابق سرد علاقوں میں اسکولز نہ کھلنے کیخلاف قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا، قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس عظمیٰ ریاض نے پیش کیا. عظمیٰ ریاض نے کہا کہ نجی سکولز مالکان عمارات کے کرائے دے رہے ہیں جبکہ نزہت پٹھان نے کہا کہ بعض سکولز بند ہونے کے باوجود فیسیں لے رہے ہیں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے تعلیمی اداروں کیلئے پیکیج کا سوچ رہے ہیں، اسٹیٹ بینک نے3سے5فیصدپربحالی
پیکیج دیا ہوا ہے سکولز فائدہ اٹھائیں.وزیر تعلیم نے کہا کہ سکولز 15 ستمبر سے کھولنے جا رہے ہیں تاہم ستمبر کو سکولز کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ کوروناکی وجہ سے تعلیم سمیت تمام شعبوں کابڑانقصان ہواہے، صوبوں میں نجی تعلیمی اداروں نے 20فیصدفیسیں کم کرنے کافیصلہ کیاتھا. قبل ازیں لاہور میں غازی روڈ 220کے وی اے کے گرڈ اسٹیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ورثے میں ملا گردشی قرضہ ایک ہزار ارب سے تجاوز کرگیا ہے، ڈیموں کی تعمیر سے سستی بجلی پیدا ہوگی.وزیر تعلیم شفقت محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا دشواریوں کوحل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کررہے ہیں، لیسکوکاچیف ہونا پھولوں کی سیج نہیں، کانٹوں کی مالا کہہ سکتے ہیں. شفقت محمود نے کہا کہ مسائل درپیش ہوتے ہیں تولیسکوفوری رسپانس کرتی ہے، 90کی دہائی میں بجلی کابہت بڑابحران آیا، پاور اسٹیشن چلے نہ چلے لیکن حکومت نے پیسے دینے ہوتے ہیں وزیرتعلیم نے کہا کہ بجلی کے مسائل کے حل کی کوششیں جاری ہیں، ماضی کے حکومتوں نے بجلی کے معاہدوں میں ملکی مفاد کو پیش نظر نہیں رکھا.انہوں نے کہا کہ ڈیموں کی تعمیرسے سستی بجلی پیداہوگی، چاہتے ہیں نجی بجلی پیداکرنےوالےاپناکرداراداکریں، مختلف ڈیموں سمیت مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا بن رہاہے، ڈیم بنانے کا مقصد پانی کی اسٹوریج کےساتھ بجلی بنانا بھی ہے وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ ورثے میں ملا گردشی قرضہ ایک ہزارارب سے تجاوز کرگیا ہے.