سابق صدر پرویز مشرف کی والدہ کی تدفین دبئی میں کردی گئی

دبئی(نیوز ڈیسک)پاکستان میں مارشل لا لگانے والے فور اسٹار میجر جنرل پرویز مشرف کی والدہ طویل علالت کے بعد وفات پا گئی ہیں۔جن کی نماز جنازہ اداکرتے ہوئے تدفین بھی کر دی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق پرویز مشرف کی والدہ کی تدفین دبئی کے ”القل“قبرستان میں کی گئی۔مشرف کی والدہ زرین مشرف 2013سے بیمار تھیں اور دبئی کے استپتال میں زیر علاج تھیں۔وفات کے وقت ان کی عمر سو سال کے لگ بھگ تھی۔زرین مشرف لکھنؤ میں پیدا ہوئی اور وہاں سے پاکستان شفٹ ہوئیں اور اب دبئی میں دفنا دی گئیں۔پرویز مشرف نے جب پاکستان پر مارشل نافذ کیا تھا تو ان کی مکا لہرا نے والی ایک تصویر بہت وائرل ہوا کرتی تھی۔

وہ اکثر سینہ ٹھونک کر کہا کرتے تھے کہ میں بہت مضبوط ہوں مگرلگ بھگ دس سال کی حکومت کے بعد ان کے اقتدار کا سورج بھی غروب ہو گیا۔ایک ایسا مارشل لا ایڈمنسٹریٹر جس نے تقریباً سبھی سیاسی جماعت کو کھڈے لائن لگا دیا،بڑے بڑے اپوزیشن لیڈرز کو جلا وطن کر دیا،عدالتوں کو مفلوج کر دیااور بیوروجریسی کو ناکارہ کر دیا۔ہر سیاہ سفید کا مالک بن بیٹھنے والا شخص آج اپنی والدہ کی میت بھی پاکستان لانے کی ہمت نہیں کر پایا۔اقتدار کے نشے کے عادی لوگوں کی قسمت بھی ایسی ہی ہوا کرتی ہے،ایک طرف نواز شریف ہے جو تین بار پاکستان کا وزیراعظم نامزد ہوااور آج پاکستان آنے سے ا یسے ڈرتا ہے کہ اپنی والدہ کی قبر پر مٹی ڈالنے کے لیے بھی وطن نہیں آ سکااور لندن سے ہی اپنی والدہ کی میت پارسل کروا دی اور دوسری طرف پرویز مشرف جیسا نڈر بیٹا ہے جو دس سال تک پاکستان میں اقتدار پر قابض رہااور آج اس قابل بھی نہیں تھا کہ اپنی والدہ کو وطن کی مٹی کے سپرد کر پاتا۔نہ تو خود پاکستان آنے کی ہمت ہے ا ور نہ ہی اپنی پیاری والدہ کو پاکستان کی سرزمین میں دفنانے کی ہمت ہوئی۔یوں پاکستان نہ آنے کی بنا پر پرویز مشرف نے اپنی والدہ کو بھی دبئی کے قبرستان میں دفنا کر فرض ادا کردیا۔ہندوستان کے آخری بادشاہ نے کیا خوب کہا تھا کہ،کتنا بدنصیب ہے ظفر دفن کے لیے،دو گز زمیں بھی نہ ملی کوئے یار میں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button