نواز شریف فوج کیخلاف اپنا بیانیہ تبدیل کرنے کو تیار

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئےسینئرصحافی و تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے اُن لوگوں سے رابطے شروع کر دئے ہیں جن کے خلاف وہ سخت ترین زبان استعمال کرتے تھے۔ اُنہیں سمجھایا گیا ہے یا پھر انہیں سمجھ آ گئی ہے۔ انہوں نے ایک سابق وزیراعظم اور کچھ ساتھیوں سے کہا ہے کہ ہم اپنے بیانیے سے آہستہ آہستہ پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں۔وہ بیانیہ جو غلط تھا، وہ بیانیہ جو پاکستان کے خلاف تھا۔ نواز شریف نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہے کہ ہم اپنے بیانیے میں تھوڑی تھوڑی نرمی لا کر پیچھے ہٹتے جائیں گے ۔ سیاسی لڑائی لڑیں گے لیکن

ہمیں صرف یہ یقین دہانی کروا دیں کہ مریم نواز کو کچھ نہیں ہو گا اور اُن کے خلاف جتنے بھی کیسز ہیں وہ بند ہو جائیں گے ۔میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ڈیل کر دی جائے لیکن مریم نواز کو باہر بھیجے جانے کا آپشن بھی موجود ہے۔رانا عظیم نے کہا کہ نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2023ء تک ہم اپنی سیاسی لڑائی لڑیں گے اور اُس کے بعد جو عام انتخابات آئیں گے ان میں ہماری جماعت کو ڈسٹرب نہ کیا جائے۔ جن لوگوں کو یہ کہا گیا ہے اُنہیں یہ بھی بتا دیا گیا ہے کہ جب بھی آپ ہمیں یہ اشارہ دے دیں گے کہ آپ کی بات ہو گئی ہے ہمارا بیانیہ سیدھا حکومت کے خلاف چلا جائے گا۔ رانا عظیم نے کہا کہ مولانا صاحب کا معاملہ بھی حل ہو جائے گا، صرف ن لیگ کے سمجھنے کی دیر ہے ، مولانا سینیٹر بن جائیں گے ، وہ اسمبلی سے باہر ہیں پارلیمنٹ کے اندر آ جائیں گے۔اگر مولانا سینیٹ میں چلے گئے تو اُن کی نظر میں اُن کی سیاست شروع ہو گی لیکن سیاسی حلقوں کے مطابق ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کے اندر چلنے والی لابنگ سے متعلق کہا کہ مسلم لیگ ن میں ش کا کوئی وجود نہیں ہے نہ ہی یہ جماعت رجسٹرڈ ہو گی ، صرف لابنگ ہو گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button