سانحہ مچھ، نماز جنازہ میں شریک افراد نے ’’وزیراعظم عمران خان مردہ باد ‘‘کے نعرے لگادیئے

کوئٹہ (نیوز ڈیس) سانحہ مچھ کے شہدا کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ مچھ کے شہداء کی نماز جنازہ امام بارگاہ ولی عصر میں ادا کردی گئی ہے۔ نماز جنازہ میں وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی ، وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے بھی شرکت کی ، صوبائی حکومت کی طرف سے وزیر داخلہ ضیاء لانگو ، سلیم کھوسہ اور مبین خلجی بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے جب کہ عوام کی کثیر تعداد نے بھی شہداء کی نماز جنازہ ادا کی۔شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں نے ”وزیراعظم مردہ باد”

اور ”صوبائی حکومت مردہ باد” کے نعرے بھی لگائے۔ شرکا نے بآواز بلند کہا کہ دہشتگردی نہیں چلے گی۔شرکا نے کہا کہ ظالمو جواب دو ، خون کا حساب دو۔ شرکا کی جانب سے وزیراعظم مردہ باد کے نعرے لگائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی۔تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، شہدا کے لواحقین دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ شہدا کی تدفین کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وفاقی وزیر علی زیدی، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ذلفی بخاری نے دھرنے کے شرکا سے ایک بار پھر مذاکرات کیے جس کے بعد لواحقین نے حکومتی ٹیم کیساتھ تحریری معاہدہ کر کے 6 روز بعد دھرنا ختم کر دیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ جو مطالبات ہمارے سامنے رکھے گئے وہ مشکل تھے، تاہم جن افسران کو ہٹانا تھا ان کا فیصلہ ہوچکا، شہدا ایکشن کمیٹی سے ہمارا تحریری معاہدہ ہوچکا، کبھی کسی حکومت نے ماضی میں تحریری معاہدہ نہیں کیا تھا، ہم ملکر کام کرینگے تو مسائل حل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا جے آئی ٹی کا اعلان ہو گیا ہے، ایک اعلیٰ سطح کا کمیشن بنے گا۔ وزیر داخلہ بلوچستان ضیا اللہ اس کی سربراہی کریں گے، پولیس افسر سمیت دو اعلیٰ افسر اس کے ممبر ہونگے اور شہدا کمیٹی سے بھی 2 ممبران لئے جائیں گے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے سکیورٹی ادارے مل کر حکمت عملی بنائیں گے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ

ضروری ہے، سکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے گا، اسی طرح نادرا، پاسپورٹ آفس، امیگریشن کے حکام پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے۔علی زیدی نے کہا کہ شہدا کے ورثا کو بلوچستان حکومت ملازمت دے گی، شہدا کے لواحقین میں سے طالب علموں کو سکالرشپس دی جائیں گی، شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، قوم کو ان دہشتگردوں سے بچانا ہے، بلوچستان کی زمین اور سمندر میں اتنی طاقت ہے کہ ہمارے معاشی مسائل ختم کرسکتا ہے لیکن بلوچستان کے لوگ بیڈ گورننس کی وجہ سے پیچھے رہ گئے ، اب سب ٹھیک کرینگے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button