اماراتی اسرائیل معاہدے سے آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی منصوبے کو تقویت ملے گی،رپورٹ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اماراتی اسرائیل معاہدے سے آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی منصوبے کو تقویت ملے گی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سمجھوتے سے آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی منصوبے کو تقویت ملے گی جسے ’ ابراہام‘ معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے۔مسیحی امریکا نے مسلمانوں متحدہ عرب امارات اور یہودی اسرائیل کے درمیان معاہدہ کرایا۔جس کے نتیجے میں اسرائیل اور امارات میں سفارتی تعلقات کی راہ ہموار ہوئی،یہ تینوں ممالک ابراہیمی مذاہب کے ماننے والے کہلاتے ہیں۔لیکن مشرق وسطیٰ اب بھی منقسم ہے۔اور یہی بے یقنی بھارت کو مشترکہ کاروباری
پلیٹ فارم میں شراکت کا موقع فراہم کرتی ہے۔لیکن ساتھ ہی مشرق وسطیٰ میں سیکیورٹی انتظامات کے بڑھتے ہوئے امکانات سے بھارت کے لیے آزاد کشمیر کے حوالے سے دور رس امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔تاہم اسرائیل امرات معاہدے کی ابھی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی کہ مسئلہ فلسطین پر تنازعات پیدا ہو گئے ہیں۔واضح رہےکہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا ہے۔ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خصوصی ٹوئٹس کیے گئے۔امریکی صدر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹس میں اعلان کیا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی ٹوئٹس میں معاہدے کا اعلامیہ شیئر کی گئی ہیں۔ امریکی صدر اور میڈیا کی جانب سے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔ جبکہ غیر ملکی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں چلیں گی، جبکہ سفارتی سطح پر جلد مذاکرات کا آغاز ہوگا۔گیا، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ ڈاکٹر انور گارغش نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین براہ راست مذاکرات کی واپسی کی تجویز دی ہے کیونکہ فریقین ہی اس تنازعہ کے مستقل اور پائیدار حل تک پہنچنے کی اہلیت رکھتی ہے۔