اہل فلسطین سے خیانت

اہل فلسطین کے حق میں اہل عرب و مسلمانوں نے بہت زیادہ تقصیر کی ہے،ضائع شدہ حقوق میں سے ایک یہ ہے کہ عرب ممالک کے حکمران یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ فلسطین خطہ عرب کا حصہ نہیں ہے کیونکہ اسرائیل نے فلسطین پر قبضہ کرلیا ،لہذا اب یہ عرب ملک نہیں بلکہ اسرائیل کا حصہ ہے۔ہم منتظر تھے کہ عرب حکام فلسطین کے مظلومو ں کی دادرسی میں پیش قدمی کرینگے مگر یہ قریش کے بتوں کی طرح جامد ہوچکے ہیں۔لازم ہے کہ ان عرب کے بتوں کو ٹکڑے کردیا جائے ۔
حکام عرب حکومت سے جبراً چمٹے ہوئے ہیں باوجود اس کے کہ عوام ان حکمرانوں کو سخت ناپسند کرتی ہے۔درحقیقت ان ریاستوں میں جمہوریت و بادشاہت کی ہر شکل امریکہ و اسرائیل کی حاشیہ نشین بن کر خدمت گزار بنی ہوئی ہیں ،ایک بہت بڑا المیہ یہ ہے کہ عرب و مسلم حکمران امریکہ و یہودیت کے نوکر بنے ہوئے ہیں جبکہ رعایا ان کے اقدامات کو ہرلحاظ سے مسترداور ان کے اقدامات کی مخالفت کرتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان ظالم و جابر حکمرانوں کی وجہ سے فکرمند و درددل رکھنے والے باحمیت مسلمان فلسطین میں صہیونیت کے ہاتھوں شہید زخمی اور بے گھر ہونے والوں کی نصرت و مدد نہیں کرسکتے نہ ہی اہل غزہ کی باعزت زندگی کو متحقق کرانے میں اپنا کردار اداکرسکتے ہیں۔یہاں اس بات کی طرف اشارہ کرنا درست ہے کہ فلسطین ایک اسلامی ریاست ہے اور دنیا میں عربی زبان بولنے والی اور عربی زبان نہ بولنے والی اسلامی ریاستیں موجود ہیں۔جبکہ عرب ملک جو خلیجی ممالک کے نام سے موسوم ہیں یہ سب غزوہ احزاب کے بعد سے اب تک کسی جنگ سے نبرد آزما نہیں ہوئے۔اوریہ سب اس وقت کفار کے ساتھ ملکر نبی رحمتؐ کے مدمقابل آئے تھے۔
فلسطین کو آزادکرانا تمام اہل اسلام پر لازم ہے کہ اس مبارک سرزمین پر مسجد اقصیٰ موجود ہے۔لازم ہے کہ فلسطین کے کمزور مسلمانوں کی داد رسی کی جانی چاہیے ،یہ مدد سامان حرب و ضرب کے ساتھ طعام و شراب اور علاج معالجہ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اسرائیل بھارت کے ساتھ مضبوط تعلق استوار کیے ہوئے ہے۔اسرائیل بھارت سے ہاتھ ملکر اہلیان پاکستان کو مو قع بموقع اذیت و تکلیف پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔ عرب افواج کی قیادت کرنے والے امریکہ و اسرائیل اور ان کی ذریت کے خوشہ چین بنے ہوئے ہیں،ان کو اعلیٰ عہدے اپنی قوم سے غداری و خیانت کرنے کی بدولت ملے ہیں۔ سو ان سے کسی بھی خیر کی امید نہیں کی جاسکتی کہ فلسطین کی آزادی میں کوئی کردار اداکرینگے۔
یاد رکھیں آج فلسطین اس طرح روبہ زوال ہورہاہے جیسے ماضی میں مسلم ریاستیں اسلام سے تہی دامن ہوگئی تھیں البتہ تاریخ میں یہ بات ضرور لکھی جائے گی کہ عرب نے فلسطین سے خیانت کی ہے جبکہ غیر عرب مسلمانوں نے اسلحہ و سامان ضروری کی فراہمی میں تاخیر کردی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button