‘اب صوفے اور کھلونے کہاں سے لائیں گے؟’ فلسطینی بچی تباہ گھر دیکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی

غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد اپنے گھر لوٹ کر آنے والی فلسطینی بچی بمباری سے تباہ شدہ گھر دیکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی جس کی ویڈیو نے دیکھنے والوں کے دل چیر دیے۔

30 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں مزید ایک روز کی جنگ بندی پر اتفاق ہو ا ہے، اس سے قبل اسرائیل نے 6 روزہ جنگ بندی کی تھی جس کے بعد فلسطینی اپنے گھروں کی جانب لوٹ رہے ہیں۔

اب وسام نصر نامی انٹرنیشنل فوٹوگرافر اور فلسطینی اداکارہ کینزی نے انسٹاگرام پر ایک مشترکہ ویڈیو شیئر کی جس میں معصوم بچی اپنے ٹوٹے ہوئے گھر کا ملبہ دیکھ کر رو رہی ہے جب کہ اس کی والدہ اسے تسلیاں دے رہی ہیں۔

ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا کہ کئی ہفتوں بعد فلسطینی بچے جب اپنے گھر واپس لوٹے تو انہوں نے اسے بالکل تباہ شدہ حالت میں پایا۔

اسی ویڈیو کے کمنٹس سیکشن میں ایک سوشل میڈیا صارف نے بچی اور اس کی والدہ کے درمیان ہونے والی گفتگو کا انگریزی ترجمہ بھی کیا۔

علی سعد نے بتایا کہ ‘بچی کی ماں بچی کے رونے پر کہہ رہی ہیں کہ بیٹا اداس مت ہو، ہم اس سے مزید اچھا کچھ تعمیر کرلیں گے’۔
جواب میں بچی کہتی ہے ‘لیکن ہم اب صوفے اور کھلونے کہاں سے لائیں گے؟’

بچی کی اس معصومیت پر ماں کہتی ہے’میرے بیٹے، ہمیں اس سے بہت بہترین کچھ ملے گا’۔

علی سعد کی جانب سے بچی اور ماں کے درمیان ہونے والی اس گفتگو کا ترجمہ کرنے پر صارفین علی کا شکریہ ادا بھی کررہے ہیں اور ساتھ ہی ان ماں بیٹی سمیت تمام فلسطینیوں کے لیے دعائیں کررہے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button