دنیا بھر کے لوگ غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز اٹھائیں، نگران وزیراعظم

بیجنگ (نیوزڈیسک) نگران وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی کا منفرد رشتہ اعتماد اور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے، سنکیانگ صرف تجارتی اور مواصلاتی راہداری نہیں بلکہ دو عظیم قوموں کو جوڑنے کاباعث بھی ہے۔
جمعہ کو سنکیانگ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتےہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ چین میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلبا پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے کردار ادا کریں، دنیا بھر میں مقیم لوگ مذہب اور نسل سے بالا تر ہو کر غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم جیسے اہم ایونٹ میں شرکت کے بعد وہ اورومچی پہنچے ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ فورم بی آرآئی کے 10 سال مکمل ہونے پر منعقدہ فورم تھا جس کاسی پیک فلیگ شپ منصوبہ ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہاکہ میں نے بی آر آئی کے اعلیٰ سطح کے فورم سے خطاب کیا اور چینی رہنماؤں، کاروباری شخصیات اور دانشوروں سے ملاقاتیں بھی کیں جس میں چین کے ساتھ پاکستان کے ہر موسم میں آزمودہ تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے دوستانہ تعلقات اب اقتصادی شراکت داری کی طرف گامزن ہیں۔ سی پیک اس سلسلہ کی اہم کڑی ہے جو بی آر آئی کے تحت ایک جامع منصوبہ ہے، اس سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطوں سے علاقائی امن کو فروغ ملے گا۔
دریں اثنا نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور علاقائی امن و ترقی کا ضامن ہے۔
وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی پولٹ بیورو کے مرکزی ممبر اور سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے کے پارٹی سیکرٹری ما زنگروئی کے ساتھ ملاقات کی۔
اس موقع پر چین کے ساتھ دوستی کے حوالے سے پاکستان کے عزم کااعادہ کرتےہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور علاقائی امن و ترقی کا ضامن ہے۔
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جمعہ کی نماز چین کے صوبہ سنکیانگ کے شہر اُرمچی میں تاریخی مسجد میں ادا کی۔
اس کے علاوہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی کی تاریخی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد کے امام اور سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کے ڈین عبدالرقیب تومل نیاز سے بھی ملاقات کی۔
بعد ازاں وہ پاکستان کےلئے روانہ ہوگئے ۔
اورومچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سی پی سی سنکیانگ کے اسٹینڈنگ ممبر العزت احمت جان (illizat ahmetjan )، دیگر چینی اعلیٰ حکام اور چین میں پاکستانی سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button