والد، چچا، دادا کے خون کے انصاف کیلئے قانونی جنگ لڑنے والی امِ رباب کو پہلی فتح حاصل ہوگئی

داد و(نیوز ڈیسک)والد، چچا، دادا کے خون کے انصاف کے لیے قانونی جنگ لڑنے والی امِ رباب کو پہلی فتح حاصل ہوگئی۔آج ہونے والی سماعت کے موقع پر درخواست گزار ام رباب چانڈیو اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سردار چانڈیو بھی ماڈل کورٹ میں پیش ہوئے تاہم نامزد ملزم برہان چانڈیو پیش نہ ہوئے۔دادو کی ماڈل کورٹ نے تہرے قتل کے مقدمے میں عبوری ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم علی گوہر چانڈیو اور برہان چانڈیو کی ضمانت مسترد کر دی۔ ایم پی اے سردار چانڈیو کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔عبوری فیصلے پر ام رباب چانڈیو نے کہا

کہ عدالت اور انصاف کی جیت کے ساتھ ساتھ ہم سب کے بھی جیت ہے، ہم پر امید ہیں کہ ان کو ہتھکڑیاں پہنائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ برہان چانڈیو کی ضمانت مسترد ہوئی تو وہ بھاگ گیا۔اپیل کرونگی کہ پولیس بھیجیں اور گرفتار کرائیں۔عدالت نے حکم کر دیا ہے کہ ان کو گرفتار کریں۔قبل ازیں ام رباب کیس میں عدالت نے پیپلزپارٹی کے دو ارکان اسمبلی کو نامزد کرنے کا حکم دیا تھا۔مقدمے کی سماعت دادو کی کرمنل ماڈل ٹرائل کورٹ میں ہوئی، ٹرائل کورٹ قاضی ندیم بابر کی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ذرائع کے مطابق عدالت میں پیشی کے دوران ارکان اسمبلی سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو کے حامیوں کی بڑی تعداد عدالت کے احاطے میں موجود رہی، عدالت کے اطراف پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ذرائع کے مطابق پیشی کے بعد رکن اسمبلی سردار خان چانڈیو نے کہا کہ عدالتی فیصلہ قبول ہے، فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔یاد رہے کہ سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل مہیڑ میں تین سال قبل مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک ہی خاندان کے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ام رباب کا دعوی ہے کہ ان کے والد، دادا اور چچا کو پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی نے قتل کروایا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button