گھر بنانے کیلئے قرض حاصل کریں وہ بھی بغیر کسی اکائونٹ کے!!

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کومل نے اپنا گھر بنانے کے لیے بینکوں سے قرضہ لینے کا طریقہ کار بتا دیا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنا گھر بنانے کے لیے اب ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ لیا جا سکتا ہے۔پہلے گھر کے لئے بینک سے قرضہ لینے میں شرا ئط مشکل تھی جنہیں اب آسان کردیا گیا ہے جس کے بعد قرضہ لینے کی رفتار میں تیزی آگئی ہے۔ہر ہفتے ڈیڑھ ملین کا قرضہ دیا جا رہا ہے اور یہ رفتار بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ گھر کے لیے قرضہ لینے کا طریقہ کار گاڑی کی طرح نہیں ہوتا۔جو لوگ شہروں میں رہتے ہیں ان کے لیے پہلے 35 لاکھ کا قرضہ تھا دیا جاتا تھا

اب ان کے لیے آسانی کر دی گئی ہے۔تنخواہ دار افراد کے لیے تو قرضہ لینا آسان تھا لیکن ایک چھوٹے دکاندار کے لئے یہ مشکل تھا کیونکہ وہ اپنی آمدنی کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ایسے افراد کے لئے بینک نے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے کہ اگر آپ آمدن نہیں بتا سکتے تو اپنے اخراجات تو بتا سکتے ہیں کہ آپ کا بل کتنا ہے اور بچوں کی کتنی فیس دے رہے ہیں اس طرح کے اخراجات سے بینک ان کی آمدنی کا اندازہ لگا کر قرضہ دے گا۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان نے مزید کہا کہ بینکوں سے قرض ملنے پر کوئی مسئلہ ہو تو اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے اپنے 16 شکایتی مرکز بنا دئیے ہیں جہاں بینکوں کے خلاف درخواست دی جا سکے گی۔گھر بنانے کے لیے بینک سے قرضہ لینے کے لیے اکاؤنٹ کا ہونا بھی ضروری نہیں ہے بلکہ جس نے قرضہ لینا ہے وہ اپنے قریبی بینک سے رابطہ کرے،کارڈ، دو تصاویر اور اپنے اخراجات کی تفصیلات کے ساتھ بینک سے رابطہ کرے۔بینک میں آسان درخواست بھرنی ہوتی ہے کہ وہ قرضہ لینا چاہتے ہیں، جس پر بینک تیس دنوں میں درخواست گزار کو بتائے گا کہ آپ کو قرضہ مل سکتا ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ بغیر کسی وجہ کے درخواست کو رد نہیں کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں مشترکہ خاندانی نظام ہے تو گھر کے کمانے والے دو یا دو زیادہ افراد مل کر قرضہ لے سکتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button