گوادر پورٹ ،ملحقہ علاقوں کو جدید سکیورٹی نظام کیلئے دو میگا سکیورٹی منصوبے شروع

گوادر( این این آئی)حکومت نے گوادر پورٹ اور اس سے ملحقہ علاقوں کو جدید سکیورٹی نظام اور جدید ترین حفاظتی میکنزم سے لیس کرنے کے لیے گوادر میں دو میگا سکیورٹی منصوبوں کا آغاز کیا ہے ۔دو حفاظتی منصوبوں میں سے ایک گوادر پورٹ اتھارٹی نے شروع کیا ہے اور دوسرا منصوبہ بلوچستان حکومت نے وفاقی وزارت منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات کے تعاون سے شروع کیا ہے۔

گوادر پورٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق میراتھن برین اسٹارمنگ سیشنز کے بعد اتھارٹی کے دائرہ کار میں آنے والے تمام دفاتر کی اندرونی اور بیرونی سکیورٹی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی منصوبے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔بلیو پرنٹس کے تحت اتھارٹی کے دفاتر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر 90 سے 100 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ اس کے لئے پیشہ ور فرموں کو بولی کے عمل میں حصہ لینے کی دعوت دی گئی ہے جسے 20 دسمبر کو حتمی شکل دی جائے گی اوردرخواست گزار کمپنیوں کی تکنیکی، مالی اور انتظامی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے بعد انہیں منصوبے کا کام ایوارڈ کیا جائے گا ۔دوسر ے منصوبہ بلوچستان کی صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کے ساتھ تعاون کے تحت ’’گوادر سیف سٹی پروجیکٹ‘‘کے نام سے شروع کیا ہے۔وفاقی وزارت کے ایک اہلکار کے مطابق گوادر سیف سٹی پراجیکٹ کے پی سی ون پر نظر ثانی کی جا رہی ہے تاکہ اسے مزید مسابقتی اور ہم آہنگی کے مطابق بنایا جا سکے،اس منصوبے کو اگلے سال مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت گوادر کے مختلف حصوں میں 675 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے تاکہ علاقے کو محفوظ بنایا جا سکے۔ گوادر کے ایک مقامی ٹریول ایجنٹ نے کہا کہ گوادر کی اقتصادی پیداوار کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں سکیورٹی منصوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں جس کے 30 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے آنے والی ترقی، سیاحت کی صنعت، ہوٹل انڈسٹری، تفریحی مقامات اور بڑے شاپنگ پلازوں کی انشورنس پالیسی ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button