اسلامی نظریاتی کونسل نے جنسی مجرمان کو ’نامرد‘بنانے کی سزا کی مخالفت کردی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ زیادتی کیس میں شادی شدہ ملزم کو نامرد کرنے کی اصل سزا ملزم کو نہیں اس کی بیوی کو دی جائے گی،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اسکی مخالفت کرتی ہے زیادتی کیس میں کوئی متبادل سزا کا تعین کرنا ہو گا،کیونکہ یہ سزا اس کی بےگناہ بیوی کو مل جائے گی۔ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ حکومت کے پاس کئی متبادل راستے ہیں اور اس پر قوانین بھی موجود ہیں ان کا استعمال کیا جانا چاہیے۔خیال رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نےبھی جنسی زیادتی کے ملزمان کیلئے ایسی سزا کی مخالفت کی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ملک میں ایسے قوانین لانے کی مخالفت کی گئی ہے۔موقف اختیار کیا گیا ہے ایسے قوانین انسانیت سوز نوعیت کے حامل ہوتے ہیں، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی اس کی مخالفت کی تھی تاہم قومی اسمبلی میں اس پر کوئی خاطر خواہ بحث نہیں ہوسکی تھی۔خیال رہے کہ پی پی پی کے مرکزی رہنماء اعتزاز احسن نے بھی نامرد کرنے کی سوچ کو گھناونی سوچ کہا تھا، اور کہا کہ سزا ملزم کو نہیں اس کی بیوی اور بچوں کو دی جا ئے گی جس کی وجہ سے ملک میں بگاڑ پیدا ہو گا، ممکن ہے کہ ملزم کے بچے بڑے ہو کر جرائم پیشہ افراد بن جائیں جس سے مزید معاشرہ خراب ہو۔ واضح رہے کہ سانحہ گجر پورہ کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملک میں ایسے قوانین لائیں گے جن سے ملک میں زیادتی کیس میں کمی ہوگی۔ وزیر اعظم بھی ملک میں جنسی زیادتی کے ملزمان کو نامرد کرنے اور سر عام پھانسی دینے کے حق میں ہیں ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button