الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو سپورٹ کرنا چاہیے، پی پی رہنما

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے حکومت اور چیف الیکشن کمشنر کے مابین حالیہ تلخی پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سے تلخی حکومت نے خود پیدا کی ہے۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو سپورٹ کرنا چاہیے کیونکہ ای وی ایم آنے کے بعد ٹھپہ برگیڈ نہیں چلے گا۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی قربت شریف خاندان سے بہت واضح ہے جو ساری دنیا جانتی ہے لہذا حکومت کو چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے وقت اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے تھا۔فارن فنڈنگ کیس کے آنے والے فیصلے کی وجہ سے

چیف الیکشن کمشنر سے تلخی پیدا کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم۔اگر یہ وجہ ہے کیونکہ حکومت کا موقف ہے کہ وہ فارن فنڈنگ کیس سے متعلق اپنی تمام دستاویزات الیکشن کمیشن میں جمع کروا چکے ہیں۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری اور ماہر قانون کنور دلشاد نے کہا کہ وفاقی وزرا فواد چوہدری اور اعظم سواتی کے الیکشن کمیشن کے خلاف الزامات پر نااہلی کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن کے معاملے میں آئینی بحران پیدا ہو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سوچ سمجھ کر قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرا کے الیکشن کمیشن پر الزامات کے نتیجے میں ان پر توہین عدالت لگ سکتی ہے اور انہیں نااہلی کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن پر عائد کیے جانے والے الزامات پر وفاقی وزرا فواد چودھری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔الیکشن کمیشن نے وفاقی وزرا کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے مسترد کر دیئے اور اعظم سواتی سے الزامات کے ثبوت مانگنے کا بھی فیصلہ کیا ۔ الیکشن کمیشن نے پیمرا سے متعلقہ ریکارڈر طلب کیا ہے جب کہ ایوانِ صدر، سینیٹ کمیٹی کی کارروائی اور میڈیا بریفنگ سے متعلق ریکارڈ مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ جبکہ دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس پر رد عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا احترام اپنی جگہ لیکن شخصیات کے سیاسی کردار پر بات کرنا پسند نہیں تو اپنا کنڈکٹ غیر سیاسی رکھیں نوٹس آیا تو تفصیلی جواب دیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button