سید الشہداء حضرت امام حسین ؑ کی شہادت پر کربلا کے علاوہ کن کن شہروں میں خوش کی بارش ہوئی
واقعہ کربلا رونما ہونے پر انسان تو اس ظلم پر روئے ہی تھے لیکن اس روز آسمان بھی غیض و غضب میں آیا اور آسماں سے خون کی بارش بھی ہوئی اور وہ کئی دنوں تک جمے ہوئے خون کی ماند سرخ ہوگیا تھا ۔کربلا کے علاوہ خراسان،شام اور کوفہ میں درودیوار پر خون دیکھا گیا ۔شہادت حسینؓ پر آسمان و زمین کو غم زدہ پایا گیا،زمین پر سبزہ خاک ہوگیا اور پتھروں کو بھی خون میں غرق دیکھا گیا ۔ان واقعات صادقہ کو اسلامی مفسرو محقیقین نے کئی کتابوں میں نقل کیا ہے ۔ حضرت امام بیہقی ؒ دلائل النبوۃ میں حضرت ابن شہاب ؒ سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت سری بن یحییٰ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے،
وہ حضرت ابن شہاب رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں، آپؒ نے فرمایا: جب میں غزوہ کے ارادہ سے دمشق آیا تو میں عبدالملک کے پاس اس غرض سے آیا کہ سلام کروں، تو میں نے انہیں ایک گنبد میں اونچے فرش پر پایا اور لوگ ان کی دونوں جانب قطار میں ٹھہرے تھے۔ میں انہیں سلام کرکے بیٹھ گیا، تو انہوں نے کہا: اے ابن شہاب! کیا تم جانتے ہو کہ حضرت علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ کی شہادت کے دن صبح بیت المقدس میں کیا واقعہ رونما ہوا؟ میں نے کہا: ہاں: انہوں نے کہا: تم میرے ساتھ آؤ! میں لوگوں کے پیچھے سے اٹھ کر گنبد کے پیچھے آیا، انہوں نے اپنے چہرہ کو پھیرا اور میری طرف رخ کرکے پوچھا کہ اس وقت کیا ہوا تھا؟ حضرت ابن شہاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے کہا: بیت المقدس میں جہاں بھی پتھر اٹھایا جاتا اس کے نیچے خون پایا جاتا، راوی کہتے ہیں: انہوں نے کہا کہ اس بات کو میرے ا ور تمہارے علاوہ کوئی اور جاننے والا باقی نہ رہا، اور یہ بات تم سے بھی کوئی سننے نہ پائے۔ آپ فرماتے ہیں کہ ان کے انتقال کرنے تک میں نے یہ بات کسی سے نہیں بیان کی اور اسی طرح آپ نے اسی سند سے حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی شہادت کی روایت کی ہے۔نیز امام زبیری سے ایک اور روایت منقول ہے جس کی سند اس سے بھی زیادہ قوی اور مضبوط ہے! کہ یہ واقعہ امام حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی شہادت کے وقت پیش آیا۔ اور خراسان، شام اور کوفہ میں خون کی بارش ہوئی تھی۔علامہ محمد بن یوسف صالحی رحمہ اللہ علیہ نے سبل الہدی والرشاد میں امام عالی مقامؓ کی شہادت کے دن آسمان سے خون کی بارش ہونے کی روایات مختلف اور متعدد کتب سے بیان کی ہیں۔
امام ابونعیم احمد بن عبداللہ اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ نے معرفۃ الصحابہ،من اسمہ الحسن میں اور امام طبرانیؒ نے معجم الکبیر میں اور امام ہیثمیؒ نے مجمع الزوائد میں ذکر کیا ہے کہ نضرہ ازدیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے دن آسمان نے خون برسایا۔ صبح ہم نے اپنی پیشانیوں اور اعضاء کو خون سے آلود پایا۔ایوب بن عبید اللہ بن زیاد نے کہا کہ سید نا امام حسین رضی اللہ عنہ کا سرانور جب لایا گیا تو میں نے محل شاہی کے درودیوار پر خون بہتے دیکھا ۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا ’’ شہادت کے دن گھروں اور دیواروں پر خون برسایا گیا‘‘ جعفر بن سلیمان نے کہا کہ یہ صورتحال خراسان، شام، کوفہ میں بھی تھی۔امام بیہقی ؒ نے اپنی کتاب دلائل الانبوۃ البیہقی میں یہ روایت نقل کی ہے کہ حضرت علی بن مسہرؓ نے اپنی دادی سے یہ روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ کے زمانہ میں مں کم عمر دوشیزہ تھی۔اس وقت آسمان کئی دنوں تک جمے ہوئے خون کی ماند ہوگیا تھا ۔