وزیراعظم عمران خان کا5 سالوں میں ایک کروڑ سے زائد نوکریاں دینے کا اعلان

لاہور (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 5 سالوں میں ایک کروڑسے زائد نوکریاں دیں گے، بنڈل آئی لینڈ، راوی ریور پروجیکٹ اہم منصوبے ہیں، دوشہر بسانے سے نوکریاں اور گھر بنائیں گے، دونوں منصوبوں کیلئے بیرون ملک سے ڈالر آئیں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے سینئر اینکر منصور علی خان کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کیلئے بنڈل آئی لینڈ، راوی ریور پروجیکٹ اہم منصوبے ہیں۔حکومت گھروں کیلئے آسان شرائط پر قرضے فراہم کررہی ہے۔ تعمیراتی انڈسٹری کیلئے پیکج دیا ہے۔ پاکستان میں سیمنٹ کی ریکارڈ فروخت ہورہی ہے۔ بنڈل آئی لینڈ، راوی ریور، نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم سے نوکریاں ملیں گی۔

ان منصوبوں کی وجہ سے 5 سال میں ایک کروڑسے زائد نوکریاں دیں گے۔راوی ریور منصوبے سے متعلق پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ لاہور میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہورہی ہے۔راوی ریور منصوبہ کا مقصد لاہور کو بچانا ہے، 60 لاکھ درخت بھی لگائیں گے۔ اسی طرح بنڈل آئی لینڈ منصوبے کا مقصد کراچی کو بچانا ہے۔ ان منصوبوں کیلئے بیرون ملک سے ڈالر آئیں گے۔ 2 نئے شہر بننے سے ملک میں نوکریاں ملیں گی۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ کسی حکومتی رکن پر الزام کی آئی بی سے تحقیقات کراتا ہوں، جہانگیر ترین کےخلاف ایف آئی آر درج ہوئی ، جہانگیر ترین کہتے ہیں وہ بے قصور ہیں، جہانگیر ترین ہمارے بہت قریبی رہے ہیں، ساتھ بہت کام کیا ، وہ بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔انویسٹی گیشن چل رہی ہے،اداروں میں مداخلت نہیں کروں گا،چینی کے کارٹل پر پہلی بار ایسی تحقیقات ہوئی ہے،ہم قانون کے مطابق چل رہے ہیں۔فردوس عاشق اعوان کے حوالے سے ان کاکہنا تھاکہ ان کے ہمارے ایک دو لوگوں سے پرابلم تھے، فردوس عاشق اعوان پرکرپشن کاکوئی کیس نہیں تھا جب کہ فیاض چوہان تگڑی وزارت چاہتے تھے جو ان کو مل گئی ہے، ہمیں فیاض چوہان اور فردوس عاشق اعوان دونوں کی ضرورت ہے، میچ جیتنے کےلیے ٹیم میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا مزیدکہنا تھاکہ ہمارے 5 سال میں ایک کروڑ سے بھی زیادہ نوکریاں ہوں گی۔جہانگیر خان ترین سے متعلق سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ ان سے 10 سال پرانا تعلق ہے کیس کا افسوس ہوتا ہے تاہم ان کے خلاف

کارروائی ہورہی ہے اور جہانگیر ترین کے ساتھ شہباز شریف پر بھی ایف آئی آر ہوچکی ہے، مسابقتی کمیشن اور ایف آئی اے میں بھی تحقیقات ہورہی ہیں، چینی کے کارٹیل پر اس طرح پہلی بار کام کیا گیا، ہم تو قانون کے مطابق چل رہے ہیں، اس معاملے میں ہمارے لوگ بھی ہیں اور دوسرے بھی۔اس سوال پر کہ کیا جہانگیر ترین اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں؟ اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین کے پاس تحریک انصاف کا کوئی عہدہ نہیں ہے جس پر بھی تحقیقات شروع ہوئی ہیں ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں ںے کہا کہ پہلے بھی شوگر مافیا تھا لیکن کبھی

ان کے خلاف تحقیقات نہیں ہوئیں۔ پاکستان کے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے بڑے طاقت ور لوگ چینی کی قیمت کا تعین کرتے تھے لیکن ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا تھا، ہم نے پہلی بار یہ کام کیا۔ہمارے زمانے میں صرف شہباز شریف کا کیس بنا ہے، ان کے دفتر میں کام کرنے والے دو ملازم پکڑے گئے جن کے بینک اکاؤنٹ سے اربوں روپوں کی منتقلی کے ثبوت ملے۔عاصم سلیم باجوہ سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے واضح کیا کہ فوج کی طرف سےمجھ پر کوئی پریشرنہیں ہے، عاصم سلیم باجوہ کاتجربہ دیکھ کرانہیں سی پیک کیلئےتعینات کیاتھا، کسی نےنہیں کہاکہ عاصم سلیم باجوہ کوتعینات کریں، عاصم سلیم باجوہ نےآئی ایس پی آرکاایک پوراسیٹ اپ بنایاتھا کسی کوعاصم سلیم باجوہ پراعتراض ہےتونیب سےرجوع کرسکتاہے مگر عاصم باجوہ نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا تفصیلی جواب دیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button