مجھے محبت تھی تو میں اس حد تک گئی، بابر اعظم مجھ سے شادی کرے، حامزہ مختار کا مطالبہ

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کی محبت میں گرفتار لاہور کی رہائشی خاتون حامزہ مختار نے سنگین الزامات لگاتے مطالبہ کیا ہے کہ بابراعظم مجھ سے شادی کرے، مجھے بابراعظم سے حد زیادہ محبت ہے، محبت تھی تو میں اس حد تک گئی، دکھ یہ ہے کہ میری محنت جدوجہد کا کیا صلہ دیا؟ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامزہ مختار نے کہا بابراعظم نے 2010ء میں انہیں ان کے گھر میں شادی کی پیش کش کی تھی لیکن دونوں خاندان متفق نہیں تھے ، وہ 2011 میں بابر کے ساتھ کورٹ میرج کے لیے بھاگیں اور پھر گلبرگ اور پنجاب ہاؤسنگ

سوسائٹی میں مختلف مکانوں میں رہائش پذیر رہیں،بابرنے حالات دیکھتے ہوئے مجھ سے شادی سے انکار کردیا۔حامزہ کے مطابق انہوں نے سیلون پر نوکری کرکے حاصل ہونے والی تمام آمدنی بابراعظم کو دے دی تھی۔بابر اعظم نے مجھے مارنے اور ڈرانے کی دھمکیاں دی ہیں، میری قانونی کاروائی کے بارے لیگل ٹیم بتا سکتی ہے، میں 10سال سے خاموش نہیں بلکہ 2017ء میں بھی پولیس اسٹیشن گئی، میری وہاں شکایت رجسٹرڈ تھی لیکن صلح اس لیے کی تھی کہ مجھے بابر اعظم سے حد زیادہ محبت ہے، محبت تھی تو میں اس حد تک گئی، بغیر لالچ تو کوئی کسی کے ساتھ اس طرح نہیں کرتا، میرا کوئی لالچ نہیں ، محبت کرنے والا ریکارڈ نہیں رکھتا، محبت تھی تو میں نے یہاں تک اس کا ساتھ دیا، میں بابر اعظم کے ایک پیسے کی روادار نہیں، میں سیلف میڈ خاتون ہوں، میں نے اس کیلئے بڑی محنت کی جدوجہد کی کہ یہ کسی مقام پر پہنچ جائے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس نے بھی بڑی محنت کی ہے، وہ بڑا قابل پلیئر ہے۔لیکن یہ سب کچھ بننے کیلئے انسان کو مالی امداد کی بھی ضرورت ہوتی ہے، میرا مطالبہ پیسوں کا نہیں بلکہ مطالبہ یہ ہے کہ میری محنت کا مجھے کیا صلہ دیا؟ میرا ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ مجھ سے شادی کرے، میں ہر جگہ پر آواز اٹھاؤں گی کیوں کہ مجھے نظرآگیا ہے کہ بابر اعظم کی طرف سے مجھے صاف انکارہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بابر اعظم کو مالی اعانت دیکر کرکٹر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ دنیا کے سامنے بابر اعظم کے ہاتھوں برداشت کیے گئے جنسی اور

مالی استحصال پر روشنی ڈالنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابر کا قومی ٹیم کے انتخاب کے بعد ہی اس کے ساتھ اس کے ساتھ رویہ تبدیل ہونا شروع ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات تھے کہ وہ اپنے گھر نہیں جاسکتی تھیں اور بابر نے وعدہ کیا تھا کہ جب وقت ٹھیک ہوگا تو وہ ان سے شادی کرلیں گے۔حامزہ نے دعوی کیا کہ 2015ء میں وہ حاملہ ہوگئی تھی اور جب بابر کو معلوم ہوا تو انہوں نے مجھ پر تشدد کیا اور بعد میں مجھے اپنے دو دوستوں اور بھائی کی مدد سے اسقاط حمل پر مجبور کیا۔ حامزہ نے دعوی کیا کہ عثمان قادر کو اس سارے واقعے کے بارے میں بھی معلوم تھا۔ حامزہ نے بتایا

کہ بابر نے انہیں مجبور کیا کہ وہ اپنے گھر واپس جاکر اہل خانہ سے صلح کرلیں ۔حامزہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی سی بی اور تھانہ نصیرآباد میں بھی بابراعظم کےخلاف کاروائی کی درخواستیں دیں لیکن ابھی تک ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے ۔ حامزہ مختار نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ فوری طور پر بابراعظم کےخلاف ایکشن لیتے ہوئے اسے کپتانی سے ہٹائے ورنہ میں پی سی بی کے دفتر کے باہر خود سوزی کرلوں گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button