بختاور بھٹو کی منگنی کے چرچے، تصاویر وائرل

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کی بیٹی بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تصاویر سامنے آ گئی ہیں ۔ بختاور بھٹو کی منگنی کے اس وقت ہر طرف چرچے ہیں۔ آج ان کی منگنی لاہور کے محمود چوہدری سے ہوئی ۔ بختاور بھٹو کی منگنی کی تقریب کی تصاویر سامنے آ چکی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بختاور بھٹو انتہائی خوش ہیں ۔ تقریب میں صنم بھٹو، فریال تالپور، ڈاکٹر عذرا پیچوہو شریک ہوئیں، سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم حسین، انور مجید، اے جی مجید، ریاض لعل جی، متحدہ عرب امارات سے آئے غیر ملکی مہمان بھی شریک ہوئے۔

بختاور اور محمود چوہدری نے ایک دوسرے کو انگوٹھی پہنائی، چوہدری خاندان بھٹو خاندان کی نواسی کے لئےانگوٹھی، گفٹ اور مٹھائی بھی ساتھ لائے تھے۔ مہمانوں کی تواضع پاکستانی اور انگریزی کھانوں سے کی گئی جس میں کوفتے، بریانی، چکن بروسٹ اور مچھلی مینو میں شامل تھے۔ بچوں کے کھانے کی خصوصی ڈشز بھی تیار کی گئیں۔بختاور بھٹو اور محمود چوہدری نے روایتی مشرقی لباس زیب تن کیا، بختاور بھٹو کے منگیتر محمود چودھری نے آف وائٹ لباس زیب تن کررکھا تھا اورسفید کشمیری شال اوڑھ رکھی تھی، محمود چودھری فیملی میں شامل بچے کالی واسکٹ اور سفید شلوار قمیص پہنے ہوئے تھے جب کہ فیملی کے افراد نے مشرقی لباس زیب تن کررکھا تھا۔کورونا سے متاثر بلاول بھٹو زرداری ورچوئل طریقے سے تقریب میں شریک ہوئے۔ آصفہ بھٹو زرداری نے انٹرنیٹ پر موجود بلاول بھٹو زرداری کو مہمانوں سے ملوایا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کیمرے کے ذریعے فرداً فرداً تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔سابق صدر آصف علی زرداری تقریب میں مہمانوں سے ملتے اور مبارکباد وصول کرتے رہے۔ تقریب میں دونوں خاندانوں کے افراد کے علاوہ انتہائی قریبی 100 سے 150 فراد شریک ہوئے تھے۔ بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تقریب میں ان کی اور آصفہ بھٹو کی سہیلیاں بھی شریک ہوئیں۔ محمود چوہدری کے اہل خانہ کا وفد 15 افراد پر مشتمل تھا۔ تقریب میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا۔قبل ازیں آصف علی زرداری کے ہونے والے داماد محمود چودھری مقامی ہوٹل سے تیارہوکر بلٹ پروف گاڑی میں منگنی کی تقریب میں بلاول ہاؤس پہنچے۔ محمود چودھری اور انکی فیملی کے دیگر افراد بھی ہوٹل سے تیار ہوکر آئے۔ منگنی کی تقریب میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے، تقریب چار بجے شروع ہوکر تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button