بلاول بھٹو کی طبیعت ناساز، کورونا کے آثارنمایاں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی خود کو قرنطینہ کرنے کی خبریں گذشتہ روز سے ہی گردش کر رہی تھیں تاہم صحافی و تجزیہ کار کامران خان نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کوئی سرکاری تصدیق نہیں لیکن بلاول ہاؤس زرائع سے ٹھوس خبریں گردش کررہی ہیں کہ بلاول بھٹو کی پشاور میں پی ڈی ایم جلسے کے بعد سے طبعیت ناساز ہے، کورونا آثار نمایاں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے 14 روز وہ سخت isolation میں گزاریں گے ، اور شاید وہ ہمشیرہ بختاور بھٹو کی منگنی میں بھی پرسوں شریک نہ ہوں۔

یاد رہے کہ گذشتہ رات یہ خبر آئی تھی کہ قریبی ساتھی میں کرونا تشخیص کے بعد بلاول بھٹو نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان بلاول ہاؤس جمیل سومرو کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا، جمیل سومرو میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد پیپلز پارٹی کے چئیرمین اور دیگر کچھ رہنماؤں نے فوری خود کو قرنطینہ کر لیا ۔بلاول بھٹو اور دیگر پی پی رہنما اگلے چند روز تنہائی میں گزاریں گے۔ بتایا گیا کہ جمیل سومرو عمومی طور پر ہر وقت بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ رہتے ہیں، اسی لیے حالیہ کچھ روز کے دوران ان کے ساتھ ملاقات کرنے والے تمام افراد نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔ بلاول بھٹو اور دیگر پی پی رہنماؤں نے اپنے کورونا ٹیسٹ بھی کروائے ہیں، جن کی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔تاہم اب صحافی و تجزیہ کار کامران خان نے بلاول ہاؤس ذرائع کے حوالے سے چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو کورونا ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو کی منگنی کی تقریب 27 نومبر کو ہو گی ۔ اس حوالے سے مہمانوں کو دعوت دینے کے لیے ایک خصوصی کارڈ جاری کیا گیا تھا جس پر تحریر تھا کہ تقریب میں شرکت کرنے کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی کروانا ہوگا ۔مدعو کیے گئے مہمانوں کو ہدایات کی گئیں کہ وہ تقریب سے 24 گھنٹے قبل اپنے کورونا نیگیٹو ٹیسٹ کی رپورٹ بلاول ہاؤس میں جمع کروائیں گے اور جن مہمانوں کی رپورٹ نیگیٹو ہو گی

صرف وہی تقریب میں شرکت کر سکیں گے۔ تاہم آج صبح ہی بخاور بھٹو کی منگنی کی تقریب میں مہمانوں کو محدود کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا۔ منگنی کی تقریب میں صرف 80 کے قریب افراد شریک ہوں گے جن میں قریبی دوست احباب اور رشتہ دار شامل ہیں جبکہ پارٹی رہنما اور عہدیدار بھی منگنی کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button