اسلام آباد کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی، ڈکیت کروڑوں کا سونا لے کر فرار ہوگئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد میں تاریخ کی سب سے بڑی ساڑھے 4 کروڑ روپے کی ڈکیتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔شیخ محمد فرید نامی جیولرز کی جانب سے اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج کرائے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تین افراد جیولری دیکھنے کے بہانے دکان پر آئے اور کافی دیر تک جیولری پسند کرنے کے بعد ایک دم مجھ پر پستول تان لی۔جیولری شاپ کے مالک کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ چور دکان سے 350 سے 400 تولے سونا اور 40 لاکھ روپے نقدی لیکر فرار ہو گئے۔سائل نے بتایا کہ ڈکیتوں نے مجھے اور میرے ملازم فہیم کو ریسٹ

روم میں بند کیا اور فرار ہو گئے۔جیولر محمد فرید کا کہنا تھا کہ ایک چور کی عمر 25 سے 30 سال، دوسرے کی 35 سے 40 اور تیسرے کی 45 سال کے درمیان تھی، سامنے آنے پر ملزمان کو شناخت کر سکتا ہوں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سپر مارکیٹ میں جیولر کی دکان پر ہونے والی ڈکیتی کے شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں اور معاملے کی ہر زاویے سے تحقیقات کی جائے گی۔دوسری جانب انجمن ہلال احمر کے جنرل سیکرٹری خالد بن مجیدکے خلاف اسلام آباد پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لڑکی کے والد نے اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن میں درخواست دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ میری بیٹی ریڈ کریسنٹ اسلام آباد میں ملازمہ تھی اور ریڈ کریسنٹ کے جنرل سیکرٹری خالد بن مجید نے میری بیٹی سے خفیہ نکاح کیا ہوا تھا ۔ میری بیٹی کی تنخواہ 65ہزار روپے تھی،خالد بن مجید تنخواہ میں سے 25ہزار روپے کٹوتی کرکے اپنے پاس رکھتا تھا جو کہ کافی رقم بنتی ہے۔ لڑکی کے والد نے بتایا کہ خالد بن مجید پہلے سے شادی شدہ اور چار بچوں کا باپ ہے اسی لیےوہ میری بیٹی کو شادی اوپن کرنے سے منع کرتا تھا جبکہ وہ شادی کو خفیہ نہیں رکھنا چاہتی تھی اسی بات پردونوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔22نومبر کو خالد بن مجید نے میری بیٹی کو زہر دیکر قتل کردیااور بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر خود ہی ہمیں اطلاع دی۔لڑکی کے والدکا کہنا تھا کہ میری بیٹی کی نعش اس وقت پمز اسپتال کے مردہ خانے میں موجود ہے۔ملزم نے میری بیٹی کا موبائل فون بھی چھپالیا ہے ، ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔ اسلام آباد پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیااور تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button