ورلڈ اکنامک فورم نے 25نومبر کا دن پاکستان کے نام کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی کامیاب پالیسیوں کا ایک اور عالمی اعتراف، ورلڈ اکنامک فورم نے 25 نومبر کو ‘پاکستان اسٹریٹیجی ڈے’ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔کورونا ورلڈ اکنامک فوم نے 25 نومبر کا دن پاکستان کے نام کر دیا۔ ورلڈ اکنامک فورم 25 نومبرکو پاکستانی قیادت کے لئے دن بھر تقاریب منعقد کرے گا۔ وزیر اعظم عمران خان پاکستان اسٹریٹیجی ڈے کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ دنیا بھر کے بڑے سرمایہ کار، صنعت کار اور بزنس مین تقاریب میں شریک ہوں گے۔وزیراعظم اپنی سٹریٹیجی بارے بریفنگ دیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ معاشی ریلیف پیکجز پر بات کریں گے۔

اسد عمر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی کامیابی بارے اظہار خیال کریں گے۔ معاون خصوصی کلائمٹ چینج ملک امین اسلم گرین اکانومی پر بات کریں گے۔ترجمان نے مزید کہاکہ صدر ورلڈ اکنامک فورم صبح 9 بجے وزیر اعظم عمران خان کا لائیو انٹرویو کریں گے،کورونا پر کیسے قابو پایا ؟ وزیر اعظم اپنی اسٹریٹیجی بارے بریفنگ دیں گے۔انٹرویو میں ملکی معیشت اور انسانی جانوں کو ایک ساتھ کیسے بچایا،وزیر اعظم ہر نقطے پر بات کریں گے اور تعمیراتی صنعت کی مراعات سمیت 12 سو ارب روپے کورونا ریلیف پیکج پر روشنی ڈالیں گے جبکہ دنیا بھر کے سرمایہ کار،کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز بھی سوال و جواب کرسکیں گے۔ترجمان نے مزید کہا کہ "پاکستان اسٹریٹیجی ڈے” کے موقع پر ہونے والی تقریبات کے دوران بعض پاکستانی وزرا کو بھی الگ الگ سیشن میں شرکت و اظہار خیال کی دعوت دی گئی ہے ،پاکستانی وزراء بذریعہ ویڈیو لنک پالیسیوں، تجربات اور مشاہدات سے آگاہ کریں گے۔وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ معاشی ریلیف پیکجز پر بات کریں گے،اسد عمر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی کامیابی بارے اظہار خیال کریں گے،معاون خصوصی کلائمٹ چینج ملک امین اسلم گرین اکانومی پر بات کریں گے،کورونا وباء کے دوران پسماندہ علاقوں میں 85 ہزار گرین نوکریاں دی گئیں اور ہزاروں غرباء درخت لگا کر روزانہ آمدن حاصل کرتے رہے،وفاقی وزیرحماد اظہر صنعتی پیکج، بجلی و گیس بلز میں ریلیف پر بات کریں گے،35 لاکھ چھوٹے تاجروں، درمیانے صنعتکاروں کوبجلی اور گیس کے بلز پر سبسڈی دی گئی۔وزیر توانائی عمر ایوب متبادل توانائی کی پالیسی پر بات کریں گے،ثانیہ نشتر احساس ایمرجنسی کیش پروگرام سے کروڑوں خاندانوں کی مدد پر بات کریں گی،کورونا کی وباء کے دوران فی مستحق خاندان 12 ہزار روپے دہلیز تک پہنچائے گئے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button