خادم رضوی کے جنازے پر اجتماع کی اجازت کیوں دی گئی، حکومت نے بتادیا

لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر رہنما پی ٹی آئی سینیٹر ولید اقبال کا کہنا ہے کہ جلسے اور جنازے میں بہت فرق ہوتا ہے، ان کا موازنہ نہ کیا جائے ۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ جنازہ کسی کا بھی ہو، کسی رشتہ دار کا، کسی سیاسی یا مذہبی لیڈر کا، اس کے الگ تقاضے ہیں ۔ہمارے معاشرے میں جنازہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں شرکت ایک لازمی چیز سمجھی جاتی ہے، وبا اور اس کا حساب کتاب اپنی جگہ لیکن یہ ایک مذہبی عمل ہے اس کا موازنہ جلسے سے کرنا انتہائی معیوب بات ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جلسسے کورونا وائرس پھیلانے میں سپر سپریڈر کا کام کرتے ہیں،

اس میں کورونا ایس او پیز پرعمل درآمد کروانا نا ممکن ہے ۔ جلسے میں شرکت کرنا کوئی لازمی بات نہیں ہے، کارکنان کو جلسے میں زبردستی بلانا اپنی جگہ ، لیکن جلسوں میں شرکت کوئی ضروری چیز نہیں ہے ۔جلسے جیسی جگہوں پر کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانا ایک ناممکن عمل ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ سوشل میڈیا پر پی ڈی ایم کی جماعت کے ایک سربراہ کی صاحبزادی کی شادی کا ایک کارڈ دیکھا ہوگا۔ اس پر تقریب میں شرکت کرنے کے حوالے سے ایس او پیز لکھے ہوئے ہیں، جبکہ عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کے لیے یہ جلسے کررہے ہیں ، ان کا اپنے بچوں اور خاندان کے لیے کوئی اور معیار ہے جبکہ عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں یہ ۔انہوں نے کہا کہ جلسوں اور جنازوں کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ان کو آپس میں مکس نہ کیا جائے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی، اس حوالے سے ٹی ایل پی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ نمازِ جنازہ میں کورونا ایس او پیز کا خیال رکھا گیا ہے ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button