پی ڈی ایم کے پشاور جلسے میں دہشتگردی کا منصوبہ، حساس اداروں نے کال ٹریس کرلی

پشاور (نیوز ڈیسک) پشاور جلسے میں ممکنہ دہشت گرد حملے کے خدشے کے باعث جلسہ گاہ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ٹی ٹی پی کی ایک کال ٹریس کی گئی ہے جس سے پشاور جلسے پر حملے کی منصوبہ بندی کا علم ہوا ہے ۔ حساس اداروں کی جانب سے جلسسہ منتظمین اور پارٹی سربراہان کو آگاہ کردیا گیا ہے ۔جلسے پر حملے کے خدشے کے باعث رنگ روڈ پر موجود تمام دکانیں اور پٹرول پمپس بند کروا دیئے گئے ہیں ۔ جلسہ گاہ کی پارکنگ بھی جلسہ گاہ سے ڈیڑھ کلو میٹر دور بنائی گئی ہے ۔

حملے کی اطلاع ملنے کے بعد جلسہ گاہ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ سیاسی لیڈروں کے علاوہ کسی بھی شخص کی گاڑی کو جلسہ گاہ تک جانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔جلسے کی کوریج کے لیے موجود میڈیا کی گاڑیوں کی بھی ڈی بی کلیئرنس کی گئی ہے ۔ٹی ٹی پی کی جانب سے ممکنہ حملے کے خطرے کے باعث رنگ روڈ کو موٹروے تک بند کردیا گیا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق حملہ جلسہ گاہ یا اس کے اطراف میں ہو سکتا ہے ۔ کچھ دن قبل نیکٹا کی جانب سے بھی پشاور میں دہشتگرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا تھا ۔پشاور میں رنگ روڈ چوک پر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے جلسے کے لیے پنڈال سج گیا ہے تاہم جلسہ کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں، جلسے کے لیے 10 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں جب کہ جلسہ گاہ میں قافلوں کی شکل میں کارکنوں کی آمد سلسلہ بھی جاری ہے۔نائب صدر ن لیگ مریم نواز، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان جلسے سے خطاب کریں گے۔ مقامی انتظامیہ نے اپوزیشن اتحاد کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا جب کہ صوبائی حکومت نے بھی کورونا کیسز بڑھنے پر پرچہ کاٹنے کا عندیہ دے رکھا ہے تاہم اس کے باوجود پی ڈی ایم کی قیادت نے جلسہ کرنے کا اعلان کیا۔جلسے کی سیکیورٹی پر 4 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جب کہ جلسہ گاہ کے تمام داخلی راستوں کو خاردار تاروں اور کنٹینر سے بند کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب جلسہ گاہ کے ارد گرد علاقوں سمیت شہر بھر میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button