جنونیت اور انتہا پسندی بھارتی معاشرے میں سرکاری اور نجی سطح پر گہرائی تک سرائیت کر چکی،اوباما

لاہور (نیوز ڈیسک) امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہ بھارتی فخر کرتے ہیں کہ پاکستان کیخلاف انہوں نے ایٹمی ہتھیار بنا لیا لیکن ان کو نہیں پتہ ان کی ذرا سی غلطی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اپنی کتاب ’’اے پرامس لینڈ‘‘ میں سابق امریکی صدر باراک حسین اوبامہ نے لکھا ہے کہ بھارتی پاکستان مخالفت میں متحد ہو جاتے ہیں، انہوں نے ایٹمی ہتھیار بھی پاکستان کے لیے بنایا ہے، اور اگر وہ اس کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ، تو یہ تاریخ کی سب سے بڑی تباہی ہو گی ۔سابق امریکی صدر باراک اوباما نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ بھارت میں قومی اتحاد

کا ایک آسان راستہ پاکستان کے لیے دشمنی کا اظہار ہے اپنی کتاب ”اے پرامس لینڈ“میں انہوں نے سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کا پین سے بنایا گیا پورٹریٹ بھی شامل ہے جن سے سابق امریکی صدر پٹبرگ میں جی 20 کے 2009 میں ہونے والے اجلاس میں پہلی مرتبہ ملے تھے. جب باراک اوباما نے نومبر 2010 میں بھارت کے پہلے کے دوران دوبارہ من موہن سنگھ سے ملاقات کی تھی تو بھارتی وزیراعظم نے بتایا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ مسلمان مخالف جذبات نے اس وقت کی اپوزیشن جماعت ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اثر کو مضبوط کیا ہے امریکا کے سابق صدر نے لکھا کہ بہت سے بھارتی سے اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ان کے ملک کے پاکستان کے مقابلے میں نیوکلیئر ہتھیاروں کا پروگرام بنا رکھا ہے اور وہ اس حقیقت سے ذرا بھی پریشان نہیں کہ دونوں میں سے کسی کی جانب سے بھی معمولی غلطی خطے کو تباہ کرنے کا خطرہ بن سکتی ہے. انہوں نے لکھا کہ عوامی اور نجی سطح پر تشدد بھارتی زندگی کا بہت بڑا حصہ ہے اور پاکستان کے لیے دشمنی کا اظہار قومی اتحاد کا آسان ترین راستہ ہے بھارتی سیاست سب سے زیادہ پاکستان دشمنی ‘مذہب، قبیلوں اور ذات پات کے گرد گھومتی ہے۔باراک اوباما نے اپنی کتاب اے پرامسڈ لینڈ میں بھارت میں اقلیتوں باالخصوص مسلم مخالف انتہا پسندی کا تفصیلی ذکر کیا ہے، کتاب میں سابق امریکی صدر نے دو ہزار دس میں اس وقت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ منموہن نے ملاقات کے دوران بتایا بھارتی

سیاستدانوں کیلئے مذہبی یکجہتی کا غلط استعمال مشکل کام نہیں، پاکستان دشمنی بھارت میں قومی یکجہتی اجاگر کرنےکا بہترین ذریعہ ہے۔اوباما نے بتایا کہ بڑھتے مسلم مخالف جذبات نے ہندو قوم پرست بی جے پی کو مضبوط کیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جنونیت، انتہا پسندی بھارتی معاشرے میں نچلی سطح تک سرائیت کرگئی۔سابق صدر نے اپنی کتاب اے پرومس لینڈ میں لکھا کہ آج مجموعی طور پر بھارتی معاشرہ نسل اور قوم پرستی کےگرد مرکوز ہے، معاشی ترقی کے باوجود بھارت ایک منتشر اور بےحال ملک ہے، بھارت بنیادی طور پر مذہب اور قوم میں بٹا ہوا ہے۔سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ

بھارت بد عنوان سیاسی عہدیداروں، تنگ نظر افسروں کی گرفت میں ہے، جہاں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ سکھ اقلیت کو بھی اکثر نشانہ بنایاجاتاہے، بھارت ایٹمی طاقت ہے لیکن اسے احساس نہیں ذر اسی غلطی خطےکو تباہ کرسکتی ہے۔براک اوباما نے کہا کہ جنونیت اور انتہا پسندی بھارتی معاشرے میں سرکاری اور نجی سطح پر گہرائی تک سرائیت کر چکی ہے۔ پاکستان دُشمنی بھارت میں قومی یکجہتی اُجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔کتاب کے صفحہ نمبر 600 اور 601 میں اوباما نے لکھا ہے کہ مجموعی طور پر بھارتی معاشرہ نسل اورقوم پرستی کے گرد مرکوز ہے۔۔ معاشی ترقی کے باوجود، بھارت ایک منتشر

اور بے حال ملک ہے۔ بھارت بُنیادی طور پر مذہب اور قوم میں بٹا ہوا ہے۔ بھارت بدعنوان سیاسی عہدے داروں، تنگ نظر سرکاری افسروں اور سیاسی شعبدہ بازوں کی گرفت میں ہے۔اوبامہ نے کتاب میں مزید لکھا ہے کہ انتہا پسندی، جنونیت، بھوک، بدعنوانی، قومیت، نسلیت اور مذہبی عدم رواداری اتنی پھیل چکی ہے کہ کوئی بھی جمہوری نظام اس کو مستقل طور پر جکڑ نہیں سکتا۔۔ یہ تمام مسائل اگر وقتی طور پر قابو ہو بھی جائیں تو معاشی ترقی کی رکاوٹ یا آبادیاتی تبدیلی یا کسی طاقتور سیاسی رہنما کے ہوا دینے پر لوگ دوبارہ انتہا پسندی اور سر کشی کی نظر ہو جاتے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button