نواز شریف کی تقریر سے پابندی ہٹانے کی درخواست ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے اہم ریمارکس سامنے آگئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف کی تقاریر سے پابندی ہٹانے پراسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے ، عدالت کی طرف سے حکم دیا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں ۔ تفصیلات کے مطابق دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے سلمان اکرم راجہ سے استفسار کیا کہ آپ ریلیف کس کے لیے مانگ رہے ہیں؟ اس آرڈر کا کسی کو تو فائدہ ہوگا یہ بہت سنجیدہ سوال ہے ، سابق صدر پرویزمشرف کیس میں پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں ،

پرویز مشرف کیس میں کہہ چکے ہیں کسی مفرور کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے۔عدلیہ نے ریمارکس دیے کہ یہ درخواست گزار بتا دیں کہ وہ کس کے لیے ریلیف چاہ رہے ہیں؟ پیمرا نے کس پر پابندی عائد کی ہے؟۔اس کے جواب میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پیمرا نے کسی کے خلاف آرڈر پاس نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ یہاں پر موجود درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہیں ، اس آرڈر سے دو لوگ متاثر ہیں۔ سلمان اکرام راجہ نے کہا دو نہیں ہزارواں افراد متاثر ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے جو متاثرہ فریق ہے وہ پیمرا کے حکم کیخلاف اپیل کرسکتا ہے ، درخواست گزار کس مفرور کا انٹرویو ائیر کروانا چاہتے ہیں؟ اس طرح تو پھر تمام مفرور ملزمان کو اجازت دی جائے، مفرور ملزم کی تو شہریت منسوخ ہوسکتی ہے ، مفرور ملزم کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کیا جاتا ہے ، مفرور ملزم پہلے عدالت کے سامنے سرنڈر کریں پھر وہ قانونی حقوق سے فائدہ اٹھائیں، مفرور ملزم خود عدالت سے رجوع نہیں کررہے ، مفرور ہونا بہت سنجیدہ بات ہے ، ہر مفرور چاہے گا اسے آن ائیر ٹائم دیا جائے، حالیہ برسوں میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے عدلیہ کو بہت کچھ برداشت کرنا پڑا ، حکومت نے مفرور کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی مگر الزام عدلیہ پر لگا، عدالت پیمرا کا آرڈر منسوخ کرتی ہے تو تمام مفرور کو آن ائیر جانے کا حق ملے گا، عدالت مفرور ملزمان کو ریلیف نہیں دے سکتی، یہ پارلیمنٹ کا سوال نہیں بلکہ عدلیہ پر اعتماد کا ہے، غیرقانونی حکم کو بھی کوئی مفرور کہیں چیلنج نہیں کرسکتا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 16دسمبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button