تحریک لبیک کا دھرنا، خادم رضوی نے حکومت سے کون کونسے مطالبات منوالیے؟

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت اور فیض آباد کے مقام پر دھرنا دینے والی مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا ہے۔حکومت اور تحریک لبیک پاکستان نے باہمی مشاورت سے مندرجہ ذیل چار نکات پر اتفاق رائے کیا۔پہلا نکتہ یہ کہ حکومت فرانس کے سفیر کو دو سے تین ماہ کے اندر پارلیمنٹ سے فیصلہ سازی کے ذریعے ملک بدر کرے گی۔حکومت اپنا سفیر فرانس میں تعینات نہیں کرے گی۔ فرانس کی مصنوعات کا سرکاری سطح پر مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ گرفتار شدہ اسیران ناموس رسالت ﷺ کو فی الفور رہا کیا جائے گا اور بعد

میں موجودہ مارچ کے حوالے سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا۔ اس صفحے پر آخر میں حکومت کی مذاکراتی ٹیم اور تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں کے دستخط بھی موجود ہیں۔اس حوالے سے سینئرصحافی و تجزیہ کار طلعت حسین نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ مبینہ معاہدے کی تصویر شیئر کر دی۔ طلعت حسین نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ خادم حسین رضوی کے کارکنان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے عمران خان کی حکومت کو تمام مطالبات ماننے پر مجبور کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اُن کی جانب سے رسمی معاہدہ کی کاپی ہے۔خیال رہے کہ فرانس میں گستخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے اتوار کو لیاقت باغ راولپنڈی سے فیض آباد تک ریلی نکالی جو کہ فیض آباد پہنچنے کے بعد دھرنے میں تبدیل ہو گئی تھی۔ اس موقع پر انتظامیہ کی جانب سے وفاقی دارلحکومت کو راولپنڈی سے ملانے اور اسلام آباد کے داخلی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا تھا جب کہ اتوار سے جڑواں شہروں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رکھی گئی تھی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button