مریم نواز کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی یا پتھرائو؟
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب نے غلام دستگیر نے کہا ہے کہ ابھی تک مریم نواز کی گاڑی پر فائرنگ کے شواہد نہیں ملے، پولیس کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی جھگڑا نہیں، جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا، اس کو گرفتار کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی جی پنجاب غلام دستگیر نے لاہور چیمبر کا دورہ کیا، وہاں پر انہوں نے تاجروں سے گفتگو میں کہا کہ ن لیگ کی مریم نوازکی نیب آفس میں پیشی کے دوران فائرنگ کے کوئی شواہد نہیں ملے، ابھی اتک ایسی کوئی شہادت نہیں ملی جس سے معلوم ہو کہ مریم نواز کی گاڑی پر فائر کیا گیا۔البتہ نیب آفس میں جھگڑے کے دوران ایک
گاڑی قبضے میں لے لی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی جھگڑا نہیں۔جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا، اس کو گرفتار کیا جائے گا۔ واضح رہے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی گاڑی پر بلٹ سے حملہ کیا گیا۔ مریم نواز کی گاڑی کا ایکسپرٹس سے معائنہ کروایا ہے، بلٹ پروف گاڑی پر نشان پتھر کے نہیں بلکہ گولیوں کے ہیں۔حکومت کا درپردہ منصوبہ مریم نواز کی گاڑی پر حملہ کرنا تھا، اسی لیے ان کو نیب آفس بلایا گیا، مجھے بتائیں کہ کیا بلٹ پروف گاڑی کا شیشہ پتھر لگنے سے ٹوٹ جاتا ہے؟ بلٹ پروف گاڑی کا شیشہ اتنا خستہ ہوتا ہے؟ اگر اتنی مہنگی گاڑی کا شیشہ پتھر لگنے سے ٹوٹ جائے تو پھر لوگوں کو جنہوں نے بلٹ پروف گاڑیاں رکھی ہوئی ہیں، ان کو سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میری رائے کے مطابق مریم نواز کی گاڑی کو پتھر نہیں لگا بلکہ اطراف کی عمارتوں سے لیزرگن فائر ہوا ہے، جوکہ مریم نواز کے اوپر براہ راست قاتلانہ حملہ تھا۔اسی طرح مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء مریم نواز نے بھی پتھروں اور اینٹوں سے شدید متاثربلٹ گاڑی کی ویڈیو جاری کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے گھر پہنچ کر گاڑی دیکھی ہے جو بلٹ پروف گاڑی ہے، یہ میری نہیں میاں صاحب کی گاڑی ہے۔ ہر جانب سے پتھروں اور اینٹوں سے میری گاڑی پر حملہ کیا گیا، انہوں نے چاروں اطراف سے گاڑی دکھائی۔ گاڑی کی ونڈ اسکرین بھی دکھائی جو بری طرح ٹوٹی ہوئی تھی۔ کیا کوئی عام پتھر بلٹ پروف گاڑی کی ونڈ اسکرین ایسے توڑ سکتا ہے؟ میں نہیں کہہ سکتی کہ یہ سب کیا ہے۔ لیکن یہ پتھر سے کچھ زیادہ تھا۔ ہر جانب سے گاڑی پر بری طرح حملہ کیا گیا۔