چاربچیوں کو پالنے کیلئےباہمت خاتون حیافیصل کیب ڈرائیور بن گئیں

کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان میں خواتین تقریباً ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں، ہر محکمے میں تعلیم یافتہ خواتین مردوں کے ساتھ کام کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں لیکن کئی مرتبہ ایسی خواتین کی کہانیاں بھی سامنے آتی ہیں جنہوں نے مشکل حالات کا نہ صرف سختی سے مقابلہ کیا بلکہ وقت آنے پر اپنے خاندان کی کفالت کا ذمہ بھی لیا۔ایسی ہی ایک کہانی کراچی کی حیا فیصل کی ہے جنہیں زندگی کی تلخیوں اور چار بیٹیوں نے ہمت باندھنے اور اپنی مدد آپ کرنے کا حوصلہ دیا۔ حیا فیصل کراچی کی رہائشی ہیں اور ایک ٹیکسی ڈرائیور ہیں، جو کراچی میں صرف خواتین

اور فیملیز کے لیے پک اینڈ ڈراپ سروس مہیا کرتی ہیں۔ حیا فیصل نے حال ہی میں دئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میری شادی 17 سال کی عمر میں ہوئی اور میں اپنے خاوند کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر اور چار بیٹیوں کے ساتھ ایک اچھی زندگی بسر کر رہی تھیں کہ ایک دن میرے شوہر نے گھر آ کر مجھے بتایا کہ انہیں نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ میرے شوہر نے مجھے بتایا کہ میں لاہور جاؤں گا اور وہاں نوکری کی تلاش کروں گا جس پر میں نے آمادگی ظاہر کی اور وہ لاہور کے لیے روانہ ہو گئے۔ حیا کا کہنا ہے کہ مجھ پر قیامت تب ٹوٹی جب میں نے بارہا اپنے شوہر سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور نہ ہی وہ کبھی واپس آئے۔حیا نے بتایا کہ میں نے دس ماہ تک اپنے شوہر کا انتظار کیا لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا غربت کے بادل چھانے لگے میں نے اپنی بچیوں کی کفالت کا ذمہ اُٹھانے اور روزگار کمانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنے اہل خانہ اور کزنز سے مشاورت کی جس کے بعد میرے ایک کزن نے گاڑی خریدنے میں میری مدد کی۔ جس کے بعد میں نے اپنی گاڑی کرائے پر دینا شروع کر دی۔انہوں نے کہا کہ میں صرف اپنے خاندان کے گھریلو اخراجات پورے کرنے کے لئے گاڑی نہیں چلاتی۔ بلکہ اپنے بچوں کو یہ سمجھانے کے لئے بھی ایک ٹیکسی ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرتی ہوں کہ زندگی میں پیسہ کمانا آسان نہیں ہے۔ میں انہیں زندگی میں استقامت اور استقامت کی اہمیت بھی دکھانا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کئی لوگوں سے

دھوکے کھانے کے بعد میں نے خود ڈرائیونگ سیکھنے کا فیصلہ کیا اور اب میں پک اینڈ ڈراپ سروس مہیا کرتی ہوں۔ میری خواہش ہے کہ میری بیٹیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ٹیکسی چلانے کے دوران جو سبق حاصل کیا وہ پوری زندگی میں کبھی نہیں کیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے حیا فیصل کے حوصلے کو سراہا اور ان کی بچیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button