حکومت نے متنازع ٹویٹ پر امریکی سفارتخانے کی معذرت مسترد کردی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)حکومت نے متنازع ٹویٹ پر امریکی سفارتخانے کی معذرت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی سفارتخانے میں کام کرنے والوں کی یہ حرکت قبول نہیں۔انہوں نے امریکی سفارتخانے کی وضاحت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اتنی تاخیر کے بعد یہ سب کہنا مناسب نہیں۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ امریکی سفارتخانے کا ٹوئٹر پیج قطعی طور پر ہیک نہیں ہوا، جس کسی کو اس اکاؤنٹ تک رسائی ہو گی تو اسی نے اکاؤنٹ استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل قبول نہیں کہ امریکی سفارتخانے میں کام کرنے والا شخص کسی بھی سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے، اس معاملے میں اسٹاف ویزا کی جانچ سمیت سنجیدہ نتائج ہو سکتے ہیں۔یاد رہے کہ احسن اقبال نے بظاہر وزیراعظم عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ آرٹیکل ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ‘ہمارے پاس پاکستان میں بھی ایک فرد ہے، اور ہم اسے بھی جلد جاتے ہوئے دیکھیں گے’۔بعد ازاں احسان اقبال کا ٹوئٹ امریکی سفارت خانے کی جانب سے ری ٹوئٹ کردیا گیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر حکومتی عہدیداروں، جن میں وفاقی وزرا اور گورنر سندھ شامل ہیں، کا شدید رد عمل آیا، جنہوں نے امریکی سفارت خانے سے سفارتی اصولوں کا احترام کرنے اور فوری معذرت جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے شدید رد عمل کے بعد اسلام آباد میں قائم امریکی سفارت خانے نے سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسان اقبال کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سے متعلق کی جانے والی ‘غیر مجاز’ ٹوئٹ کو شیئر کرنے پر معذرت کرلی، جس کے باعث سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔امریکی سفارت خانے نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری پیغام میں کہا کہ ‘گزشتہ رات سفات خانے کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بغیر اجازت کے استعمال ہوا، امریکی سفارت خانہ سیاسی پیغامات کو ری ٹوئٹ یا ان کی پوسٹنگ اور حمایت نہیں کرتا، ہم غیر مجاز پوسٹ کی وجہ سے پیدا ہونے والی الجھن پر معذرت خواہ ہیں’۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button