کراچی واقعہ کی رپورٹ کے بعد ن لیگ کا آرمی چیف سے بڑامطالبہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نون لیگ نے کراچی واقعہ سے متعلق رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو عدالت میں کھڑا کیا جاسکتا ہے، تو رپورٹ کو بھی پبلک کیا جاسکتا ہے، عوام کو حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے ورنہ ابہام رہ جائے گا۔مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر کرپشن کا نہیں، اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے، کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست کی ہے، براہ راست کیس کی سماعت دکھانے کا خرچ ہم اٹھائیں گے۔شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ کل ایک انکوائری

رپورٹ کا خلاصہ آیا، رپورٹ میں کہا گیا کچھ افسران جذبات میں آگئے اور آئی جی کو اغوا کرلیا، ہم بھی اپنے کیس میں کہیں گے کہ جذبات میں آگئے تھے، ہم بھی جذبات میں آگئے اور تیزی سے بجلی کے منصوبے لگائے۔مسلم لیگ نون کے رہنما نے مزید کہا کراچی واقعہ کی تفتیش کو پبلک کیا جائے تاکہ عوام کو پتا چلے ہوا کیا ہے، کراچی واقعہ کے حقائق کا عوام کو علم ہونا چاہیئے۔واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی ہدایت پر کی گئی تحقیقات کے مطابق سندھ رینجرز اور آئی ایس آئی کراچی کے افسران مزار قائد کی بے حرمتی کے نتیجے میں شدید عوامی رد عمل سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف تھے، افسران پر مزار قائد کی بے حرمتی پر قانون کےمطابق بروقت کارروائی کے لیے شدید دباؤ تھا۔آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہےکہ متعلقہ افسران نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا اور کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اپنی حیثیت میں جذباتی رد عمل کا مظاہرہ کیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ متعلقہ افسران کو ایسی صورتحال سے گریز کرنا چاہیے تھا جس سے ریاست کے دو اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق کورٹ آف انکوائری کی سفارشات کی روشنی میں متعلقہ افسران کو اپنی موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے جب کہ ضابطہ کی خلاف ورزی پر ان افسران کے خلاف کارروائی جی ایچ کیو میں عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button