نومنتخب امریکی صدر کا کشمیر پر واضح موقف، کہیں پاکستان فائدہ نہ اٹھالے، بھارت کی نیندیں حرام ہوگئیں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی رؤف کلاسر ا کا کہنا ہے جوباییڈن کی امریکی الیکشن میں فتح پر بھارت پریشان ہے کیونکہ جوبائیڈن کا کشمیر پر موقف واضح ہے جو بھارت کے لیے خاصا پریشان کن ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر جو بائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر منتخب ہو چکے ہیں ۔اس پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں جوبائیڈن کی فتح کے بعد پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیراعظم نریندری موید پریشان ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان تو جوبائیڈن کی

فتح کے بعد چند ایک چیزوں کی وجہ سے پریشان ہیں تاہم اصل پریشانی بھارت کو لاحق ہو گئی ہے۔نو منتخب جوبائیڈن اور نائب صدر کامیلا حارث دونوں کا کشمیر کے معاملے پر واضح موقف ہے جو بھارت کے لیے پریشان کن ہیں۔جوبائیڈن کی اپنی ویب سائٹ پر کشمیر میں جاری انسانیت سوز مظالم،آسام اور شہریت بل سے متعلق تحفظات پر مبنی مواد موجود ہے تو بھارت اس لیے پریشان ہے کہ مستقبل میں پاکستان امریکی قیادت کے موقف کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔تاہم ایک مثبت امکان بھارت کو یہ ہے بھارتی لیبر سے متعلق جو ٹرمپ نے سخت پالیسی اختیار کی تھی، جو بائیڈن اس میں نرمی ضرور لائیں گے اور ساتھ ساتھ چین کے مقابلے پر امریکی کی بھارت کو حمایت اس قیادت کے دور میں بھی جاری رہے گہ کیونکہ اس میں امریکہ کے اپنے مفادات ہیں۔اسی حوالے سے بی بی سی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن کی فتح سے چینی حکومت کو پریشانی ہوگی، چینی حکومت کی خواہش تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ امریکہ کے صدر بنیں اور وائٹ ہاؤس مزید چار ان کی غلط پالیسیوں کے باعث تباہ ہوتا رہے، جس سے امریکہ میں مزید خرابیاں پیدا ہونے کا امکان تھا ۔ٹرمپ کو چینی حکومت ایک ایسا شخص سمجھتی تھی جو امریکہ کی طاقت اور اثر و رسوخ میں کمی لانے کا باعث بن سکتا تھا لیکن جو بائیڈن چین کے سپر پاور بننے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button