سعودی حکام نےپاکستانیوں کو 8صورتوں میں کفیل بدلنے کا اختیار دیدیا

ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں کفالت کا کئی دہائیوں پُرانا نظام ختم کر کے نیا قانونِ ملازمت لانے کا اعلان کیا گیا ہے ،جس کے باعث کفیل کی اپنے غیر ملکی ملازم پر اجارہ داری بہت کم ہو جائے گی اور ملازمین کو نئی ملازمتوں کے انتخاب اور وطن واپسی میں بھی بہت سی رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔سعودی وزرت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ملازمت کے نئے نظام کے تحت غیر ملکی کارکنان کا اپنا کفیل تبدیل کرا کے دوسرے کفیل کے پاس ملازمت کا اختیار ہو گا تاہم اس کے لیے کچھ شرائط ہوں گی۔8 ایسی صورتیں ہیں جن میں کفالہ

کی تبدیلی ہو سکے گی۔ وزارت محنت کے مطابق کفیل کو کسی کارکن کے سعودی مملکت پہنچنے کے بعد اگلے تین ماہ کے اندر اندر ملازمت کے معاہدے کی توثیق کرنا ہوتی ہے۔ کفیل بدلنے کے لیے ضروری ہے کہ کارکن کو اس کے پاس کام کرتے ہوئے ایک سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہو۔۔ اگر کسی غیر ملکی کارکن کو اس کا کفیل مسلسل تین ماہ تک تنخواہ ادا نہ کرے تو وہ ملازمت تبدیل کروا سکے گا۔ ۔ غیر ملکی کارکن کا ورک پرمٹ یا اقامہ ختم ہونے پر بھی وہ نئے کفیل کے پاس ملازمت کر سکے گا۔ ۔ اگر کفیل کی موت ہو جائے، وہ جیل چلا جائے، لمبے سفر پر چلا جائے یا لاپتہ ہو جائے اور ایسی دیگر وجوہات کی بناء پر کارکن ملازمت تبدیل کر سکے گا۔۔ اگر کسی کارکن اپنے کفیل یا آجرکے خلاف تجارتی پردہ پوشی یا غیر قانونی کاروبار کی رپورٹ درج کرواتا ہے، مگر اس میں خود ملوث نہیں ہوتا تو وہ نئے کفیل کے پاس نوکری کر سکے گا۔ ۔ اگر کفیل پر انسانی سمگلنگ کا الزام ثابت ہو جائے تو کارکن کو کفالت تبدیل کروانے کی اجازت ہو گی۔ ۔ اگر کفیل نے غیر ملکی ملازم کے ساتھ ملازمت کا تحریری معاہدہ نہ کر رکھا ہو تو ملازم کسی اور جگہ ملازمت کر سکے گا۔۔ اگر کفیل اور کارکن کے درمیان اختلافات پر معاملہ عدالت میں چلا جائے مگر کفیل عدالت کی جانب سے دو بار بُلائے جانے کے باوجود نہ پہنچے اور نہ اپنے کسی نمائندے کو بھیجے تو ایسی صورت میں کارکن کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اسے کفالت کی تبدیلی کی اجازت دی جائے گی۔ ۔ اگر کوئی کفیل اپنی خوشی سے غیر ملکی ملازم کو کسی اور کفیل کو ٹرانسفر کرنا چاہے تو اس کوئی قباحت نہیں ہو گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button