جہانگیر ترین کی اچانک وطن واپسی، ملکی سیاست دلچسپ مرحلے میں داخل

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین 7 ماہ برطانیہ میں قیام کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئے ہیں ، ان کی اچانک واپسی کے حوالے سے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کی سیاست مزید دلچسپ مرحلے میں داخل ہوچکی ہے ، جہاں ایک طرف تو اپوزیشن اتحاد کی جانب سے حکومت مخالف تحریک جاری ہے جس میں اپوزیشن رہنما اپنی تقاریر میں اسٹیبلشمنٹ کو بھی نشانہ بنارہے ہیں ، ایسے میں شوگر کمیشن رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد سے بیرون ملک مقیم جہانگیر ترین کی واپسی نے انتہائی اہمیت اختیار کرلی ہے ، اگلے چند روز میں اہم واقعات

رونما ہوسکتے ہیں ، جن کے نتیجے میں حکومت اور تحریک انصاف میں موجود جہانگیر ترین کے حمایتی مضبوط ہوں گے ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ خاموش دھڑوں کے فعال ہونے کا بھی امکان ہے ، جن کے ذریعے سے وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان ایک بار پھر سے قربت بڑھانے کی کوششیں کی جائیں گی ۔واضح رہے کہ جہانگیر ترین لندن سے براستہ دبئی نجی ائیرلائن کی پرواز کے ذریعے لاہور پہنچے۔پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اپنی اہلیہ کے ہمراہ لاہور پہنچے، ان کے ساتھ فیملی کا اور کوئی شخص موجود نہیں تھا، اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ جہانگیر ترین اپنے بیٹے علی ترین کے ہمراہ پاکستان واپسی کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔جہانگیر ترین کے استقبال کے لیے پی ٹی آئی کا کوئی رہنما بھی ائیرپورٹ نہیں تھا تاہم ان کے کچھ قریبی دوست ان کے استقبال کے لیے ائیرپورٹ پر موجود تھے جنہوں نے ان کی لاہور آمد پر انہیں گلدستہ پیش کیا۔خیال رہے کہ جہانگیر ترین کو شوگر کمیشن اور ایف آئی اے نے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی۔خیال رہےکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کے تحت جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور خسرو بختیار کے بھائی عمرشہریار کی چینی ملز نے پیسے بنائے۔فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکےمتاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button