جہانگیر ترین چینی کی قلت کم کرنے کیلئے میدان میں آگئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سینئر سیاستدان جہانگیرترین نے چینی بحران کے خاتمے کیلئےکردار ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے ایک ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت کو اپنے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ٹوئٹر پرجاری بیان میں جہانگیر ترین نے کہا کہ ہماری شوگر ملز 10 نومبر کو گنے کی کرشنگ کے خلاف کسی پٹیشن کا حصہ نہیں، میری تمام 6 شوگر ملز 10 نومبر سے کرشنگ کا آغاز کر دیں گی۔انہوں نے کہا کہ چینی کی قلت ختم اور قیمت کم کرنے کے لیے حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جہانگیر ترین ملک میں چینی بحران کے بعد شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد لندن روانہ ہوگئے تھے اور تقریباً 7 ماہ لندن میں قیام کیا۔خیال رہے کہ حکومت کی طرف سے شوگر کیمیشن نے جو رپورٹ پیش کی تھی اس میں کہا گیا تھا کہ جے ڈبلیو نے شوگر ملز میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔ اسی کے مطابق کرشنگ کا فیصلہ ہوتا ہے۔ تاہم رپورٹ کے بعد جہانگیر ترین برطانیہ چلے گئے اور اب وہ 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچے ہیں۔جہانگیر ترین 7 ماہ ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے، پی ٹی آئی رہنما شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے بیرون ملک مقیم تھے، جہانگیر ترین نے برطانیہ میں قیام کے دوران کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا علاج کی غرض سے باہر گیا تھا، ہر سال علاج کے لیے باہر جاتا ہوں، اپوزیشن کا کام ہے الزام لگانا، جواب دینا ضروری نہیں، اللہ کا شکر ہے میرا تمام کاروبار صاف اور شفاف ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button