سعودی عرب نے غیرشرعی نام رکھنے پر پابندی عائد کردی

ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی حکومت نے بچوں کے غیر شرعی ناموں کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سے مملکت میں نوزائیدہ بچوں کے مرکب نام رکھنے پر پابندی ہو گی۔ اسی طرح ایسے نام جن میں شرک جھلکتا ہو، ان کی بھی رجسٹریشن نہیں ہو سکے گی۔ ان میں عبدالرسول (غلام رسول) جیسا نام بھی شامل کیا گیا ہے ۔ جبکہ محمد صالح اور محمد مصطفی جیسے مرکب ناموں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔گلف نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی حکومت کے مطابق مرکب ناموں کو نام کے پہلے حصے کے طور پر اختیار نہیں کیا جا سکے گا۔ اسی طرح فرشتوں کے نام مثلاً میکائیل، اسرافیل وغیرہ رکھنے پر بھی پابندی ہو گی۔ اس حوالے سے اگرچہ مزید تفصیلات نہیں دی گئیں کہ کچھ خاص ناموں پر کیوں پابندی لگائی گئی ہے۔تاہم اس پابندی

کے بعد ماضی میں بچوں کے رکھے جانے والے سینکڑوں نام اب اختیار نہیں کیے جا سکیں گے۔بعض ذرائع کا خیال ہے کہ ناموں پر پابندی کی وجہ مذہبی نوعیت کی ہے جبکہ کچھ نے اسے ناموں کے باعث ہونے پیدا ہونے والی اُلجھن قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ بہت سے عرب ممالک میں یہ رواج ہے کہ نئے بچے کو مرکب نام دیا جاتا ہے اس کی وجہ اس کے والد، دادا، نانا یا کسی اور بزرگ کے نام کو بھی اس کے نام کا حصہ بنانا ہوتا ہے یا پھر ایسے مرکب نام رکھنے کی وجہ سے بچے بُری نظر سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ تاہم اس پابندی سے دیگر ممالک سے جانے والے افراد متاثر نہیں ہوں گے نہ ہی ان پر کسی قسم کی کوئی سفری پابندی عائد ہو گی۔ ناموں پر یہ پابندی صرف نوزائیدہ بچوں کے نام کی حکومتی ریکارڈ میں رجسٹریشن تک محدود ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button