امریکی کرنسی کی قیمت میں ایک ساتھ کتنی کمی ہوگئی، پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر!

کراچی(نیوز ڈیسک)انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 20 پیسے کمی کے بعد پاکستان میں ڈالر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا، ڈالر کی نئی قیمت 159روپے 75 پیسے پر آگئی۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مارچ میں ڈالر بلندی کی سطح پر پہنچ گیا تھا، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ 2017 میں اپنی بدترین سطح تک دوبارہ پہنچ جائے گا جس کے بعد ماہرین کا خیال ہے کہ آئندہ آنے والے کئی سالوں تک ڈالر کی سطح نیچے ہی رہے گی۔ماہرین اور سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ جو بائیڈن کی فتح سے کرنسی مزید کمزور ہو گی کیونکہ وہ ممکنہ طور پر ایسی پالیسیاں متعار ف کرائیں گے

جس سے ڈالر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔اسی طرح کچھ کا ماننا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ مزید 4سال برسر اقتدار رہتے ہیں تو وہ ڈالر کے لیے صحیح اور واضح سمت کا تعین نہیں کر سکیں گے، البتہ ان کی چین مخالف حکمت عملی سے ڈالر کی عالمی منڈی میں مضبوطی اور بہتری کا امکان موجود ہے۔گزشتہ ماہ برطانوی نیوز ایجنسی کے پول کے مطابق ماہرین نے کہا تھا کہ ایک سال میں ڈالر کے مقابلے میں یورو کے 1.21ڈالر اوپر جانے کا امکان ہے جو موجودہ مارکیٹ کی سطح سے 4فیصد زیادہ ہے۔یہ چند محرکات ہیں جو طویل دورانیے میں ڈالر کی قدروقیمت پر اثرانداز ہوں گے۔معاشی ماہر اسد رضوی کا کہنا ہے کہ 2 ماہ میں ڈالر 8 روپے 78 پیسے سستا ہوچکا ہے ، کرنٹ اکاونٹ مسلسل سرپلس رہنےسےروپے پر دباو میں کمی ہوئی۔گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 14 پیسے سستا ہوکر 160 روپے سے نیچے آگیا تھا اور 5 ماہ کی کم ترین سطح 159.97 روپے پر بند ہوا۔یاد رہے رواں ماہ ڈالر کے 160روپے سے نیچے آنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 85پیسے اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں1.10 روپے کی نمایاں کمی ہوئی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button