مسلم امیدوار الہان عمر ٹرمپ کی پارٹی کے امیدوار کو شکست دے کر ایک بارپھر کامیاب ہو گئیں

امریکا (نیوز ڈیسک)امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار مسلمان خاتون الہان عمرعبداللہ ریاست منی سوٹا سے ایک بار پھر کامیاب ہوگئی ہیں۔سال2018 میں ہونے والے امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں الہان عمر نے منی سوٹا سے 72 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے، جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار نے صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کیے۔امریکی کے صدارتی انتخابات2020 میں الہان عمر نے منی سوٹا سے2 لاکھ51 ہزار820 ووٹ حاصل کیے جو ڈالے گئے ووٹوں کا64.6 فیصد بنتا ہے۔الہان عمر کے حریف اور رپبلکن پارٹی کے امیدوار جونسن نے1 لاکھ907 ووٹ حاصل کیے جو کہ25.9 فیصد ہیں۔الہان عمرکے والدین کا تعلق صومالیہ

سے ہے اور سول جنگ کے دوران 4 سال تک کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم رہیں۔ان کے خاندان نے 1997 میں منی سوٹا میں رہائش اختیار کی، جہاں صومالی افراد کی بڑی تعداد مقیم ہے۔ڈیمو کریٹ امیدوار راشدہ طلائب اور الہان عمر سےقبل کوئی مسلم خاتون کبھی کانگریس سے منتخب نہیں ہوئی تھی۔ ان دونوں خواتین نے امریکہ کے وسط مدتی انتخابات2018 میں پہلی بار کامیابی حاصل کی تھی۔گزشتہ ایک سال کے دوران الہان عمر کو کئی بار امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں قتل کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔ڈیموکریٹ پارٹی کی رکن الہان عمر صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں اور مسلم مخالف بیانات کی سخت مخالف ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button