یہ میرے فوجیوں کی وہ وردی ہے جو سیاچن میں ہماری حفاظت کرتے شہید ہوتے ہیں،جب ان کو سپردخاک کیا جاتا ہے ،مریم نواز

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کارکنوں کو فوج کی وردی کیخلاف نعرے اور الزام تراشی سے روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے فوجیوں کی وہ وردی ہے جو سیاچن میں ہماری حفاظت کرتے شہید ہوتے ہیں،جب ان کو سپردخاک کیا جاتا ہے تو یہ وردیاں خون میں لت پت ہوتی ہیں،ہم نے وردی پر الزام نہیں لگانا بلکہ وردی کو داغدار کرنے والے کرداروں کو پہچاننا ہے۔انہوں نے شیرجوان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی کتاب کو دیکھو اور پڑھو، کہ نوازشریف کے کیامطالبات ہیں؟آئین میں سب لکھا ہے کہ کس کا کیا کیا حق ہے،

نوازشریف کا اگر ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے تو نوازشریف اور مریم نواز کا بالکل ساتھ نہیں دینا۔لیکن نوازشریف آئین کی پاسداری اور حلف کی پاسداری کی بات کررہا ہے۔ انہوں نے تقریب میں وردی پر نعرے بازی لگانے سے منع کیا اور کہا ہم نے وردی کے اوپر الزام نہیں لگانا،یہ میرے فوجیوں کی وہ وردی ہے جو سیاچن میں ہماری حفاظت کرتے شہید ہوتے ہیں،جن کی مائیں ، بہنیں، بیٹیاں اور بچے ، جب اس وردی میں ان کو سپرد خاک کرنے لایا جاتا ہے تو وہ وردیاں خون میں لت پت ہوتی ہیں۔ہم نے وردی کے اوپر الزام نہیں لگانا، ہم نے اس وردی کو داغدار کرنے والے دوتین کرداروں کو پہچاننا ہے۔ان کرداروں کو پھر ہم نے وردی کی آڑ نہیں لینے دینی۔جس پر شرکاء نے صرف پاپا جونر کے نعرے لگائے۔ مریم نواز نے کہا کہ پاپاجونز اور پیزا والوں کیخلاف جو آواز اٹھ رہی ہے نوازشریف کو سمجھ ہے کہ جنرل عاصم سلیم باجوہ قوم کے جوان سوال کررہے ہیں کہ آپ کے پاس اربوں کی جائیدادیں کہاں سے آئیں؟ ایک نوکری پیشہ ہونے کے باعث کس طرح کھربوں کی جائیدادیں دنیا میں پھیلا دیں۔اگر تین بار کا وزیراعظم اور میں سینکڑوں پیشیاں بھگت سکتی ہوں۔ تو پھر سب کو جواب دینا ہوگا۔ نوازشریف آزادی کی بات کررہا ہے، آئین کی سبز کتاب کو جوتوں کے نیچے روندنے والوں کو نشان عبرت بناؤ، نوازشریف کہتا ہے سوال پوچھو کس نے ووٹ کو چوری کیا۔ ووٹ کو عزت دو صرف نعرہ نہیں ہے، جب ووٹ کو عزت ملتی ہے تو لیپ ٹاپس، اسکالرشپس، وظائف، سکول کالجز، یونیورسٹیاں ملتی ہیں، ہسپتال بنتے ہیں،

انٹرن شپس ملتی ہیں۔ یوتھ لون ملتے ہیں، 22، 22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجاتی ہے، بم دھماکے ختم ہوجاتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ ‘نواز شریف عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کی بات کر رہا ہے، میڈیا کو ایک چیز فیڈ کی جاتی ہے اور پھر پورے میڈیا کو مجبور کردیا جاتا ہے کہ وہی رٹا رٹایا سبق آپ کے سامنے پڑھیں جو یہ سبق پڑھنے سے انکار کرے انہیں اٹھا کر نیب کی جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف کہتا ہے کہ آئین کی سبز کتاب کو روندنے والوں کو سزا دو اور عبرت کا نشانہ بناؤ تاکہ ملک میں مشرف جیسے لوگ دوبارہ پیدا نہ ہوسکیں’۔

نوجوانوں سے اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف کہتا ہے کہ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو کٹہرے میں اور عوام کے سامنے کھڑا کرو تاکہ اس سے سوال پوچھیں کہ ہمارا ووٹ چوری کرنے کی جرات کس کو ہوئی’۔انہوں نے کہا کہ ‘ووٹ کو عزت دو صرف ایک نعرہ نہیں ہے، جب ووٹ کو عزت ملتی ہے نوجوانوں کو اسکالر شپس ملتی ہیں، غریب طلبہ کی فیس کی ادائیگی کا ذمہ حکومت لیتی ہے، شہباز شریف کے دور میں پنجاب میں کالج اور جامعات بنیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘جب ووٹ کو عزت ملتی ہے تو 22 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ زیرو پر آجاتی ہے، جب ووٹ کو عزت ملتی

ہے تو گلی گلی، شہر شہر ہونے والے بم دھماکے ختم ہوجاتے ہیں اور ہر روز خود مختاری پر ہونے والے ڈرون حملے ختم ہوجاتے ہیں اور دشمن خود چل کر آپ کی سرزمین میں آتا ہے اور مینار پاکستان میں کھڑا ہو کر 72 برس سے انکار کرنے والے پاکستان کے وجود کو تسلیم کرتا ہے’۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘جب ووٹ کو عزت ملتی ہے تو مہنگائی 45 سال کی کم ترین سطح پر آجاتی ہے، جی ڈی پی کی شرح 5.7 پر جاتی ہے اور 6 فیصد کے امکانات ہوتے ہیں، میٹرو بس اور اورنج لائن بنتی ہے اور پاکستان میں 60 ارب ڈالر کا سی پیک منصوبہ آتا ہے اور پاکستان ایف اے ٹی ایف کے

گرے لسٹ سے نکل آتا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘جب ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو تعلیم کا بجٹ آدھے سے کم، بیرون ملک تعلیم کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے اور فیسیں بڑھ جاتی ہیں، چینی، آٹا مہنگا اور صحت کی سہولیات بند ہوجاتی ہیں، مفت ادویہ کی فراہمی بلکہ ادویہ ہی بند ہوجاتی ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘آج کل ہر گھر میں والدین سوچتے ہیں کہ بجلی، گیس کا بل دیں، بچوں کی فیسیں بھریں یا گھر کا خرچ چلائیں، جب ووٹ کو عزت نہیں ملتی ہے تو دہشت گردی پھر سے سر اٹھا لیتی ہے، ابھی پشاور میں مدرسے کے معصوم بچوں کے ساتھ دہشت گردی ہوئی’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘جب ووٹ کو عزت نہیں

ملتی تو نالائقی پاکستان کو گھیر لیتی ہے، کاروبار اور روزگار بند ہوجاتا ہے، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں، دوست ملک بھی پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور کشمیر بھی ہاتھ سے چلا جاتا ہے، ڈالر بے لگام ہوجاتا ہے اور اس نالائق حکومت نے 17 ہزار ارب روپے کا تاریخی قرضہ لیا اور نوجوانوں کا مستقبل گروی رکھ دیا’۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button