آنے والے دنوں میں قوم دیکھے گی کہ کس کی ٹانگیں کانپتیں ہیں اور کس کو پسینہ آتا ہے،وزیراعظم

گلگت(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں دیکھیں گے کہ کس کی ٹانگیں کانپتیں ہیں اور کس کو پسینہ آتا ہے۔وزیراعظم عمران خان گلگت بلتستان کے 73 ویں یوم آزادی کی مرکزی تقریب میں شرکت کے لیے گلگت بلتستان پہنچے تھے جہاں انہوں نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔اپنے خطاب میں قوم کو پاکستان کے لیے مضبوط فوج کی اہمیت کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری مسلم دنیا میں دیکھیں اور لیبیا سے شروع کریں پھر صومالیہ، شام، یمن، افغانستان اور عراق کو دیکھیں تو تباہی مچی ہوئی ہے یا تو

جنگیں ہوچکی ہیں یا ہورہی ہیں اور عوام مشکل کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد یہ دیکھیں کہ ہمارے ملک کا جو ہمسایہ بھارت ہے، وہاں وہ حکومت ہے جو 73 سال کی سب سے زیادہ انتہا پسند، مسلمانوں اور پاکستان سے نفرت کرنے والی ہے، جو وہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کر رہے ہیں اور 2 قانون بنائے ہیں وہ ان کے خلاف ہیں تاکہ انہیں برابر کا شہری نہ سمجھا جائے جبکہ جو 5 اگست 2019 کو جو انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں کیا وہ کسی بھارتی حکومت نے نہیں کیا جو اس انتہا پسند، نسل پرست حکومت جو ہندوتوا کا نعرہ لے کر آئی ہے اس نے کیا۔وزیراعظم نے کہا میں ان کو این آر او نہیں دوں گا، یہ مجھے بلیک کرنے کی جتنی بھی کوشش کریں۔ میرے خلاف ناکام ہوئے تو انہوں نے اپنی بندوقوں کا رخ ملکی اداروں کے طرف کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی ہے میں ان کومعاف کردوں۔ آج ہمیں میرجعفر، میرصادق اور میر ایازصادق جیسے لوگوں کا سامناہے۔عمران خان نے کہا کہ یہ ڈاکو ہمارے اداروں کے سربراہان کے بارے میں بول رہے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں مجھے بلیک میل کریں اور میں انہیں این آر او دے دوں۔انہوں نے کہا آنے والے دنوں میں قوم دیکھے گی کس کے ماتھے پر پسینہ تھا اور کس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت میں پچھلے 73سال میں سب سے زیادہ انتہا پسند حکومت آئی ہے۔ بھارت نے 5اگست 2019میں جو کشمیر میں کیا کسی اور حکومت نے نہیں کیا۔منظم منصوبے سے پاکستان کے خلا ف سازشیں کی جارہی ہیں۔ ملک کے لیے مضبوط فوج کا ہونا ناگزیر ہے۔

دشمنوں نے ہمیں غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی اور سیکیورٹی فورسز نے انتشار پھیلانے کے کئی پروگرام پاش پاش کیے۔وزیراعظم عمران خان استور نیشنل پارک اور دیامیربھاشا ڈیم کا دورہ بھی کریں گے اور جاری کام کا جائزہ لیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نانگا پربت اور ہمالیہ نیشنل پارک کا دورہ کریں گے۔ یہ دونوں نیشنل پارکس ساڑھے 4 ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلے ہیں۔نانگا بربت اور ہمالیہ نیشنل پارکس بلین ٹری سونامی منصوبے کا حصہ ہیں۔ عمران خان دونوں بلند ترین نیشنل پارکس میں انتظامات کا جائزہ لیں گے۔معاون خصوصی ملک امین اسلم بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہوں گے۔ عمران خان کو نیشنل پارکس میں درختوں اور جنگلی حیات کی حفاظت سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button