ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اترگئیں ، حادثہ کس شہر میں پیش آیا ، افسوسناک تفصیلات

رحیم یارخان(نیوز ڈیسک)رحیم یار خان میں محمکہ ريلوے نے 2 گھنٹے بعد مال گاڑی کی پٹری سے اترنی والی 2 بوگيوں کو ہٹا کر ڈاؤن ٹريک کليئر کر ديا۔ريلوے حکام کے مطابق مال گاڑی ترنڈہ سوائے خان ريلوے اسٹيشن کے قريب پٹڑی سے اتری تھی جس کے باعث ڈاؤن ٹريک بند ہوگيا تھا۔بھاری مشينری کی مدد سے بوگيوں کو ٹريک سے ہٹا کر متاثرہ ٹرين کو منزل کی جانب روانہ کر ديا گيا۔اسٹیشن ماسٹر صادق بھٹی کے مطابق حادثہ مال گاڑی کے نیچے لگے جنگلر میں فنی خرابی کے باعث پیش آیا تھا تاہم مرمت کے بعد مال گاڑی روانہ کر دی گئی۔دوسری جانب ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس

کانفرنس کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کافی ابتر ہوتے جا رہے ہیں، سیاست کو ریاست پر اہمیت دی جا رہی ہے، سیاست سے لڑائی آپ کا حق لیکن ریاست سے لڑائی زیادتی ہے، عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں سیاست خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، سیاست سے لڑائی کرنی ہے تو عمران خان میدان میں ہے اور اگر ریاست سے لڑائی ہے تو اس کے نتائج برے ہوں گے، سیاست جس دوراہے میں داخل ہورہی ہے اس کے نتیجے کچھ بھی نکل سکتے ہیں، خلفشار اور انتشار سے سیاسی قوتیں پچھتائیں گی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جوان اور جرنیل دونوں عظیم تر ہیں ، نواز شریف نے 6 آرمی چیف لگائے لیکن سب سے لڑائی کی، (ن) لیگ کی طرف سے جو کچھ بھی کہا جارہا ہے وہ غیر ملکی ایجنڈا ہے، ایاز صادق کے بیان پر بھارت میں شادیانے بجائے جارہے ہیں، سب گواہ ہیں ایاز صادق 23 سال میں پہلی بار بولے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کو کہنا پڑا کہ فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پیپلزپارٹی بیانات میں احتیاط سے کام لے رہی ہے.وزیر ریلوے نے کہا کہ ملک مارشل لا کی طرف نہیں جارہا۔ صدرارتی نظام نہیں آئے گا اور نا ہی عمران خان اسمبلیاں توڑ رہے ہیں، عمران خان تمام بحرانوں سے سرخرو ہوکر نکل جائیں گے، فوج ہی اتنے شدید حالات کے باوجود جمہوریت کی ضمانت ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروارے کبھی بند نہیں کرنے چاہیئں ، ڈائیلاگ اورمذاکرات سیاسی جماعتوں میں ہوتے ہیں، اگر پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ مل سکتے ہیں تو ہم بھی (ن) لیگ سے بات کرسکتے ہیں، ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہوگا، 3 ماہ میں ملکی سیاست واضح ہوجائے گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button