سیاسی بیانات سے پاک فوج میں ہر سطح پر غم وغصہ پایا جاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی (نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے اور ریکارڈکی درستگی کے لیے بات کرنا چاہتا ہوں، پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کو منہ کی کھانی پڑی، دشمن کے جہاز جو بارود پاکستان کے عوام پر گرانے آئے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے شاہینوں کو دیکھتے ہی بد حواسی میں خالی پہاڑوں پر پھینک کر بھاگ گئے، اس کے جواب میں افواجِ پاکستان نے قوم کے عزم و حمیت کے عین مطابق دشمن کو سبق سیکھانے کا فیصلہ کیا، اس فیصلے میں پاکستان کی تمام سول ملٹری

قیادت یکجا تھی، دشمن اتنا خوفزدہ ہوا کہ بد حواسی میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر اور جوانوں کو مار گرایا، اِس کامیابی سے نہ صرف ہندوستان کی کھوکھلی قوت کی قلعی دنیا کے سامنے کھلی بلکہ پوری پاکستان قوم کا سر فخر سے بْلند ہوا اور مسلح افواج سرخرو ہوئیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان نے اعلانیہ دن کی روشنی میں بھارت کو جواب دیا، پاک فوج نے 2 بھارتی طیارے مار گرائے اور پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا، حکومت پاکستان نے ذمہ دار ریاست ہوتے ہوئے امن کو ایک اور موقع دیا، ابھی نندن کو جنیوا کنونشن کے تحت رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس فیصلے کو پوری دنیا نے سراہا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ابھی نندن کی رہائی کو کسی اور چیز سے جوڑنا افسوسناک ہے، یہ چیز کسی بھی پاکستانی کیلئے قابل قبول نہیں، کل ایسا بیان دیا گیا جس میں قومی سلامتی کی تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی، ایسے منفی بیانیے کے قومی سلامتی پر براہ راست اثرات ہوتے ہیں، یہ بیانیہ بھارت کی ہزیمت کو کم کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، جس کا دشمن بھرپور فائدہ اٹھا رہاہے اور اس کی جھلک آج بھارتی میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے، ان حالات میں جب دشمن قوتیں پاکستان پر ہائبرڈ وار مسلط کر چکی ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کل ایک ایسا بیان دیا گیا جس میں قومی سلامتی سے متعلق معاملات کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد 26 فروری 2019 کو بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی، دشمن جو بارود پاکستان کے عوام پر گرانے آیا تھا وہ خالی

پہاڑوں پر پھینک دیا۔ان کا کہنا تھا کہ جس میں نہ صرف انہیں منہ کی کھانی پڑی بلکہ پوری دنیا میں خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے بروقت جواب میں دشمن کے عزائم کو ناکام بنا دیے۔انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں افواج پاکستان نے قوم کے عزم و حمیت کے عین مطابق دشمن کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس فیصلے میں تمام سول اور ملٹری قیادت یکجا تھی اور پاکستان نے بھارت کو اعلانیہ دن کی روشنی میں جواب دیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نہ صرف بھرپور جواب دیا بلکہ بھارت کے دو جنگی جہاز بھی مار گرائے۔

انہوں نے کہا کہ ونگ کمانڈ ابھی نندن کو گرفتار کیا گیا اور دشمن ساری کارروائی کے دوران اتنا خوفزدہ ہوا کہ بدحواسی اور عجلت میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر اور جوانوں کو مار گرایا اور اللہ کی نصرت سے ہمیں دشمن کے خلاف واضح برتری حاصل ہوئی۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس کامیابی سے ناصرف بھارت کی کھوکھلی قلعی دنیا کے سامنے کھل گئی بلکہ پوری پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند ہوا اور مسلح افواج سرخرو ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فتح کو دنیا نے تسلی کیا بلکہ خود بھارتی قیادت نے اس شکست کا جواز رافیل طیاروں کی عدم دستیابی پر ڈال دیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ذمہ داری ریاست ہونے کے ناطے بھارتی جنگی قیدی ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button