’’بلوچستان حکومت گرا کر بلوچستان میں ہر وہ کام کیا جائے تو پاکستان کیلئے نقصان دہ ہو‘‘

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے سربراہ سردار اختر مینگل کے مابین ہونے والی ملاقات میں کئی معاملات طے پا گئے۔ سینئرصحافی رانا محمد عظیم کا کہنا ہے کہ اختر مینگل اور مریم نواز کی ملاقات ہوئی اور اس ملاقات کے لیے لندن میں بھی رابطہ ہوا۔لندن رابطے میں بہت سی چیزیں طے پائیں۔نواز شریف نے اختر مینگل کو کچھ ذمہ داری دی۔یہ آنے والا وقت بتائے گا کہ انہوں نے ہاں کی ہے یا پھر نہ کی ہے۔انہوں نے یہ بھی بات کی کہ میں آپ کا بلوچستان میں ایک تحاد بناتا ہوں۔بلوچستان میں اب ایک نیا اتحاد برطانیہ

سے بنے گا،سب سے پہلا ٹارگٹ یہ ہو گا کہ بلوچستان حکومت کو گرایا جائے۔دوسرا یہ کہ بلوچستان میں ہر وہ کام کیا جائے جو پاکستان کے لیے نقصان دہ ہو۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ یہ بھی طے ہوا ہے کہ اب بلوچستان سے دو اور لوگ مریم نواز کو ملنے آئیں گے۔یاد رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے جاتی عمرہ رائے ونڈ میں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز سے ملاقات کی ۔ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ بلوچستان حکومت اور پی ٹی آئی حکومت کو ٹف ٹائم دیاجائے گا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اختر مینگل نے کہا کہ حکومت نے ہر وعدے پر یوٹرن لیا اب ان سے اتحاد کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔ حکومت نے ہمارے خلاف محاذ کھول رکھے ہیں، اب حکومت کو بھرپور جواب دیں گے اور اب دما دم مست قلندر ہوگا۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال،پی ڈی ایم کی مستقبل کی حکمت عملی پر غور و دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بلوچستان جلسے میں شرکت پر مریم نواز کا شکریہ بھی ادا کیا۔ دونوں رہنمائوں نے پشاور مدرسے میں دھماکے کی بھرپور مذمت اور ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کیا۔دریں اثنا سردار اختر مینگل نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق سے بھی ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال ، پی ڈی ایم کی تحریک اور پی ڈی ایم اتحاد میں شامل ہونے سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر سلمان رفیق اور بی این پی کے رہنما آغا حسن بلوچ بھی موجود تھے ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button