پشاور مدرسے میں دھماکے کے بعدصفائی کا عمل جاری، نماز ظہر کی ادائیگی کی تیاری کی جارہی ہے

پشاور (نیوز ڈیسک) دیرکالونی میں مدرسے کے اندر دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق جب کہ 110 زخمی ہوگئے ہیں ۔ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق مدرسے میں اس وقت صفائی کا عمل جاری ہے اور نماز ظہر کی ادائیگی کی تیاری کی جارہی ہے۔تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے دیر کالونی میں واقع مدرسے کئے اندر اس وقت دھماکا ہوا جب بچوں کی بڑی تعداد دینی تعلیم حاصل کررہی تھی۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ابتدائی طور پر اہل علاقہ نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کرنا شروع کیا جب کہ واقعے کی اطلاع

ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے علاوہ امدادی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موقع پر پہنچ گئی۔زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال اور خیبر ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جہاں طبی عملے نے 7 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ 110 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے بھی شامل ہیں جو مدرسے میں ہی تعلیم حاصل کررہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد ایک بیگ میں رکھا گیا تھا، جو ایک شخص رکھ کر گیا تھا۔اے آئی جی شفقت ملک نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، جو ٹائم ڈیوائس سے منسلک تھا۔دوسری جانب پشاور میں دھماکے پر وزیراعظم سمیت سیاسی شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی اور دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔عمران خان نے اس افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے لکھا کہ پشاور مدرسے میں دھماکےکی شدید مذمت کرتے ہیں، تعلیم و تدریس حاصل کرنے والے طلبہ پرحملہ کرنے والوں کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے لکھا کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کے مذموم عزائم خاک میں ملائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پشاور کی دیرکالونی میں

دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ دھماکا ملک کے امن کو سبوتاژ کرنے کی بزدلانہ کارروائی ہے، اس طرح کے حملے امن کے نفاذ کے لیے ہماری کوششوں کو روک نہیں سکتے۔انہوں نے لکھا کہ ملوث عناصر کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔وہیں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پشاور مدرسے میں دھماکادل دہلا دینے والا واقع ہے، بالخصوص بچوں کو ہونے والے نقصان نے انتہائی رنجیدہ کردیا ہے۔ جن ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں، ان کے دکھ کا تصور اور ازالہ ممکن نہیں!

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button