مدرسے میں دھماکے کے بعد اللہ اکبر کی آوازیں بلند ہوئیں،عینی شاہد کا بیان

پشاور (نیوز ڈیسک) پشاور کے علاقے دیر کالونی میں واقع مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے عینی شاہد کا بیان سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق عینی شاہد کی طرف بتایا گیا ہے کہ مدرسے میں ابھی درس شروع ہوا تھا جہاں حدیث کا ایک پیریڈ ختم ہوا، جب کہ دوسرے کا ابھی آغاز ہونے والا تھا، پہلے پیریڈ میں طالب علم کم ہوتے ہیں لیکن دوسرے میں یہ تعداد بڑھ کر معمول کے مطابق ہوجاتی ہے، دوسرے پیریڈ کے آغاز کے بعد ابھی چند منٹ ہی گزرے تھے کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوگیا، جس کی وجہ سے ہر طرگ آگ پھیل گئی،جس کی وجہ سے دروازوں کو بھی شدید

نقصان پہنچا جب کہ طالب علموں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دینے لگیں، جن میں اللہ اکبر کے نعروں کی آوازیں بھی سنائی دی گئیں ، 8 سے9طالب علوں کو وہاں سے نکالا ، جن میں مدرسے کے امیر بھی شامل ہیں۔پشاور کے علاقے دیرکالونی میں مسجد کے اندردھماکا ہوا ہے،دھماکا مسجد میں درس کے دوران ہوا،جس کے نتیجے میں7افراد کے جاں بحق اور 70سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا،جن میں سے بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔عینی شاہدین کا کہناہے کہ مسجد میں درس کےدوران ایک شخص بگی چھوڑکرچلا گیا۔امدادی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔دوسری جانب ایس پی سٹی پشاور وقار عظمگ کا کہنا ہے کہ دھماکا آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا،درس کے دوران ایک شخص بگس چھوڑ کر چلا گیا ،دھماکے کے وقت مدرسے میں بچوں سمت 100 افرادموجود تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے پشاور کے علاقے دیر کالونی میں مسجد میں درس کے دوران ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button