پشاور دھماکہ، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں

پشاور(نیوز ڈیسک) معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش کا کہنا ہے کہ پشاور کی دیر کالونی میں ہونے والے دھماکے کے بعد پشاور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق پھولوں کے شہر ایک بار پھر امن دشمنوں کے نشانے پر آ گیا۔آج پشاور کی دیر کالونی کے مدرسے میں بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ مدرسے میں زیر تعلیم 70 بچے زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش کا کہنا ہے کہ 70 کے قریب بچے زخمی ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے، کچھ بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔

زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئیں۔ابتدائی طور پر اہل علاقہ نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کرنا شروع کیا جب کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے علاوہ امدادی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موقع پر پہنچ گئی۔زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال اور خیبر ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جہاں طبی عملے نے 7 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ 110 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے بھی شامل ہیں جو مدرسے میں ہی تعلیم حاصل کررہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد ایک بیگ میں رکھا گیا تھا، جو ایک شخص رکھ کر گیا تھا۔اے آئی جی شفقت ملک نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، جو ٹائم ڈیوائس سے منسلک تھا۔سی سی پی او پشاور کا کہنا تھا کہ ہر پہلو سے واقعے کو دیکھ رہے ہیں، مدرسے میں داخل ہونے والے مشکوک شخص کی تلاش جاری ہے۔ عوام کو بھی اپنی سیکیورٹی کا خیال رکھنا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان نے پشاور واقعے پرگہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں مدرسے پردہشت گرد حملے سے گہرا صدمہ ہوا ہے، وہ متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ذمہ دار دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button