پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کیلئے آنیوالے محسن داوڑ کیساتھ کوئٹہ ایئرپورٹ پر ایسا کام ہوگیا کہ سب ششدر رہ گئے

کراچی(نیوز ڈیسک)پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا، ان کے بلوچستان میں داخلے پر 3 ماہ کی پابندی عائد ہے۔رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم کے رہنماء محسن داوڑ پر بلوچستان حکومت نے جولائی 29 کو تین ماہ کیلئے صوبے میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی، انہیں 4 ستمبر کو کوئٹہ پہنچنے پر حراست میں لیا گیا اور چند گھنٹے بعد اگلی ہی فلائٹ سے واپس اسلام آباد بھیج دیا گیا تھا۔پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء محسن داوڑ کو ایک بار پھر کوئٹہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا، وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے میں

شرکت کیلئے کوئٹہ پہنچے ہیں۔پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے محسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ روکنے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہمانوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہئے، محسن داوڑ کو جلسے میں شرکت کی اجازت دی جائے، یہ اس کا جمہوری حق ہے۔پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت ملک کی 11 جماعتیں شامل ہیں۔پی ڈی ایم کی جانب سے 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں پہلا حکومت مخالف جلسہ کیا گیا تھا، جس کے بعد کراچی میں 18 اکتوبر کو جلسہ ہوا، جس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے بھی شرکت کی، تاہم جلسے کی اگلی ہی صبح سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کو مزار قائد پر نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔محسن داوڑ کل (اتوار کو) پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کیلئے کوئٹہ آرہے تھے، پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنان کی بڑی تعداد نے ایئرپورٹ پر دھرنا دے رکھا ہے۔دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو کوئٹہ ائیرپورٹ پر روکنے کے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کردیا، ان کا کہنا ہے کہ مجھے محسن داوڑ کی گرفتاری کی خبر نہیں۔محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق محسن داوڑ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کوئٹہ آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ انتظامیہ کے مطابق انہیں اگلی فلائٹ سے واپس بھیج دیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button